لیسوا سانحہ قدرتی آفت ہے جس پر انسان کا کوئی بس نہیں لیکن اس نقصان میں انسانوں کی غفلت بھی شامل ہے ‘صدیق عباسی

جمعہ 19 جولائی 2019 14:21

ْنیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) مسلم کانفرنس نیلم کے مرکزی رہنما صدیق عباسی نے کہا ہے کہ لیسوا سانحہ قدرتی آفت ہے جس پر انسان کا کوئی بس نہیں لیکن اس نقصان میں انسانوں کی غفلت بھی شامل ہے جن میں محکمہ جنگلات، ٹمبر مافیہ،ڈیزاسٹر اتھارٹی،محکمہ موسمیات کا بڑا ہاتھ ہے، محکمہ جنگلات نے لیسوا کمپارٹمنٹ چھ اور سات میں تقریباً پانچ سو درخت کاٹ کر بشکل گیلی نالہ میں پھینکے ہوئے تھے جس میں ٹمبر مافیہ کا بھی حصہ شامل تھا جب سیلابی پانی آیا تو یہ گیلیاں بھی اپنے ساتھ بہا لایا جو کہ سیلابی ریلے کا بار بار رخ موڑنے کا سبب بنیں اور پانی اپنی جگہ چھوڑ کر گھروں میں داخل ہوا ،محکمہ موسمیات اور ڈیزسٹر اٹھارٹی نے اگر ارلی وارننگ سسٹم ایکٹیویٹ کیا ہوتا اور اس موسم میں ندی نالوں کے قریب آباد مکینوں کو نقل مکانی کروائی ہوتی تو یہ سانحہ رونما نہ ہوتا، صدیق عباسی کا کہنا تھا کہ اللہ کی قدرت کے آگے کوئی انسان کچھ نہیں کر سکتا لیکن اداروں نے اپنی زمہ داریاں پوری نہیں کیں،مسلم کانفرنسی رہنما نے ضلعی انتظامی سربراہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سانحہ میں اپنی بساط کے مطابق بہت اچھا کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :