Live Updates

عمران خان نےانیل مسرت کی اردو بلاول بھٹو سے بہترقرار دےدی

انیل مسرت آپ کو اردو نہیں آتی، لیکن یقین سے کہتا ہوں آپ کی اردوبلاول بھٹو سے اچھی ہے، کم ازکم آپ نے یہ کہا کہ ’’میں انیل مسرت ہوں‘‘۔ میانوالی میں ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 19 جولائی 2019 17:26

عمران خان نےانیل مسرت کی اردو بلاول بھٹو سے بہترقرار دےدی
میانوالی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جولائی 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے انیل مسرت کی اردو بلاول بھٹو سے بہترقرار دے دی۔ انہوں نے کہا کہ انیل مسرت آپ کو اردو نہیں آتی، لیکن یقین سے کہتا ہوں آپ کی اردوبلاول بھٹو سے اچھی ہے، کم ازکم آپ نے یہ کہا کہ ’’میں انیل مسرت ہوں‘‘وہ آج میانوالی میں ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر تقریب میں معروف بزنس مین انیل مسرت بھی شریک تھے۔ انیل مسرت نے ہسپتال بنانے کیلئے فنڈنگ کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ایک انسان اپنی ذات کیلئے کام کرتا ہے، کبھی بھی اس سے روح کو خوشی نہیں ملتی، روح ک وتب خوشی ملتی ہے جب کوئی اللہ کیلئے کام کرتا ہے۔ جب اس ہسپتال میں مریض آئیں گے اور صحت یاب ہوں گے تو سارے علاقے کے لوگ آپ کو یاد کریں گے۔

(جاری ہے)

دنیا کی تاریخ اٹھا کردیکھ لیں کبھی دنیا ان کو یاد نہیں کرتی ، گنگارام، مدرٹریسا، گلاب دیوی، ان لوگوں کو دنیا یاد کرتی ہے۔ صوفی آئے، ان کو دنیا میں عزت ملی۔انہوں نے کہا کہ انیل مسرت آپ کو اردو نہیں آتی ، لیکن آپ کی اردوبلاول بھٹو سے اچھی ہے۔کم ازکم آپ نے کہا کہ میں انیل مسرت ہوں، میں آگے بات نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے جب یہاں ٹیکنیکل یونیورسٹی بنانی چاہی، سب نے کہا کہ نہیں بن سکتی۔

لیکن پھر نمل یونیورسٹی بنائی، آج نمل یونیورسٹی میں 22پی ایچ ڈی لوگ آچکے ہیں۔انگلش کے97فیصد طلباء ،80 فیصد اردومیڈیم کو اسکالرشپ ملا ہے۔نمل میں 50 فیصد بچوں کو فرسٹ ڈویژن ملتی ہے۔ان کو پڑھائی کی بھوک تھی، وہ کھانے کے بعد بھی پڑھتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ میانوالی نے میرے لیے بہت کچھ کیا،انیل مسرت نے ہسپتال بنایا ہے ، یہ حکومت کا پیسا نہیں ہے۔

آج کل بڑا شور مچا ہوا ہے۔ کبھی ایک پکڑا جا تا ہے تو دوسرا گھبرا جاتا ہے۔چین اگلے 10سالوں میں دنیا میں سب سے زیادہ آگے نکل جائے گا۔ پچھلے پانچ سال میں ساڑھے 400 سو وزیروں کو جیلوں میں ڈالا ہے۔اگر یہ بڑا مسئلہ نہیں تو انہوں نے کیوں احتساب کیا؟ میرا سب سے زیادہ رابطہ اورسیز پاکستانیوں سے رہتا تھا،کرکٹ دور میں اور شوکت خانم کے لیے جب جاتا تھا۔

ان کو سب سے زیادہ ملک کی تکلیف اور درد ہے۔ 60 سال میں ملک کا کل قرض 6 ہزار ارب اور پچھلے 10سالوں میں 30 ہزار ارب تک چلا جاتا ہے۔کیوں ؟میٹروبس پنجاب میں بنی ، ہرسال 12ارب کا سالانہ نقصان کریں گی۔ یہ پیسا جن لوگوں کی جیبوں میں گیا ہے، ان کا جب تک احتساب نہیں ہوگا، ملک آگے نہیں بڑھے گا، بڑی دھمکیاں دیتے ہیں،میں 22سال سے انتظار کررہا ہوں، اللہ مجھے ایک موقع دے۔

عمران خان نے کہا کہ قرضے لیے ، پھران کا سود دینا پڑ رہا ہے۔احتساب چھوٹے لوگوں کا کیا جاتا تھا۔یہ تمام کیسز ان کے دور کے بنائے ہوئے ہیں، ہم نے صرف یہ کیا ہے کہ اداروں کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔جو مرضی دھمکیاں دے ، ڈرامے کرے، احتساب ہوکررہے گا۔ مجھے باہر سے سفارش کروائی گئیں۔شور مچے گا، جمہوریت خطرے میں ہوگی، انتقامی کاروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انتقامی کاروائی مجھ پر کی گئی تھی، پاناما کیس اٹھایا تومجھ پر 32 ایف آئی آر کٹوائی گئیں ۔

کیامیں نے کوئی شور مچایا؟ کوئی ڈرامہ کیا؟ عدالت میں 60 دستاویزات دیں، جس پر مجھے عدالت نے صادق اور امین قراردیا۔ انہوں نے قطری خط دیا، وہ بھی فراڈ نکلا۔ یہ کوئی انتقامی کاروائی نہیں ہے۔ سربراہ جوابدہ ہوتا ہے۔ بادشاہ یا ڈکٹیٹرجواب دہ نہیں ہوتا، لیکن جمہوریت میں جواب دینا پڑتا ہے۔ملک کا دیوالیہ نکال دیا۔ کہتے جواب نہیں دیں گے،ہم جواب لیں گے، قوم جواب لے گی۔ جب طاقت ور کا احتساب کرلیا تو دوسرے لوگ بھی خوفزدہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر اوپر جائے گا، تومہنگائی توہوگی، مشکل وقت ہے، پاکستان بہت تیزی سے اوپر جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات