ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ 4 برس کے دوران انسداد تمباکو نوشی قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 43 لاکھ 23 ہزار روپے کے جرمانے کئے

جمعہ 19 جولائی 2019 18:11

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2019ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ 4 برس کے دوران انسداد تمباکو نوشی قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر 43 لاکھ 23 ہزار روپے کے جرمانے کئے جبکہ 50 لاکھ مالیت کا سمگل شدہ تمباکو بھی ضبط کر لیا۔ ضلعی انتظامیہ کے 8 اسٹنٹ کمشنرز نے اس ضمن میں 350 چھاپہ مار کارروائیاں کیں اور اس دوران تمباکو نوشی کنٹرول سے متعلق قوانین پر اطلاق کا جائزہ لیا گیا اور خلاف ورزی پر 50 لاکھ روپے مالیت کا تمباکو اور سمگل شدہ سگریٹ اور دیگر اشیاء ضبط کی گئیں اور خلاف ورزوں کو 43 لاکھ 23 ہزار روپے سے زائد کے جرمانے کر دیئے۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق آئی سی ٹی انتظامیہ نے 212 ہوٹلوں کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے 233 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے اور شیشہ سموکنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدگی سے چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں۔

(جاری ہے)

وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی ای) کے فوڈ انسپکٹرز نے گٹکا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران 50 چھاپہ مار کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے 33 دکانوں کو سربمہر کر دیا اور 112 دکان مالکان کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے پبلک ٹرانسپورٹ میں تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 1250 جرمانوں کے ٹکٹ جاری کئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر آصف رحیم نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ انسداد تمباکو نوشی سے متعلق قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے مکمل پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ انسداد تمباکو نوشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کسی شخص کو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔