Live Updates

بیرون ملک سے سفارشیں آرہی ہیں ، جو مرضی کرلیں احتساب نہیں رکے گا، عمران خان کا اپوزیشن کو واضح جواب

،اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے تو ملک کو لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، بڑا شور مچا ہے کہ فلاں پکڑا گیا اور فلاں کو پکڑا جارہاہے ، جب تک احتساب نہیں ہوگا ملک آگے نہیںبڑھے گا، ان لوگوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، جواب ہم لیں گے اور قوم لے گی ،کرپشن اور منی لانڈرنگ ہوگی تو ڈالر اوپر جائے گا، ہم کرپشن ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور کسی صورت احتساب کے عمل پر سمجھوتا نہیں کریں گے،اب حالات سنبھلتے جارہے ہیں، آپ دیکھیں گے پاکستان اوپر جائیگا، تقریب سے خطاب

جمعہ 19 جولائی 2019 19:25

بیرون ملک سے سفارشیں آرہی ہیں ، جو مرضی کرلیں احتساب نہیں رکے گا، عمران ..
میانوالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ بیرون ملک سے سفارشیں آرہی ہیں ، جو مرضی کرلیں احتساب نہیں رکے گا ،اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے تو ملک کو لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، بڑا شور مچا ہے کہ فلاں پکڑا گیا اور فلاں کو پکڑا جارہاہے ، جب تک احتساب نہیں ہوگا ملک آگے نہیںبڑھے گا، ان لوگوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، جواب ہم لیں گے اور قوم لے گی ،کرپشن اور منی لانڈرنگ ہوگی تو ڈالر اوپر جائے گا، ہم کرپشن ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور کسی صورت احتساب کے عمل پر سمجھوتا نہیں کریں گے،اب حالات سنبھلتے جارہے ہیں، آپ دیکھیں گے پاکستان اوپر جائیگا۔

جمعہ کو یہاں ہسپتال کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں جدید ہسپتال سے یہاں کے عوام کو فائدہ ہوگا، میانوالی ہسپتال کو بھی اپ گریڈ کریں گے، میانوالی میں ماں بچہ ہسپتال بنائیں گے، دنیا اس شخص کو یاد رکھتی ہے جو انسانوں کے لیے کچھ کرجائے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کرکے انسان کو روحانی خوشی ملتی ہے، جب اس ہسپتال میں مریض آئیں گے وہ آپ کو دعائیں گے تو آپ کو سکون ملے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کبھی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی بلکہ انہیں یاد کرتی ہے جو انسانیت کیلئے کچھ کرجاتے ہیں ، مدر ٹریسا کو دنیا یاد کرتی ہے، گنگا رام ، گلاب دیوی کے نام سے ہسپتال ہیں انہوں نے انسانیت کے لیے کام کیا۔انہوں نے کہا کہ برصغیر میں جو اسلام پھیلا تو بڑے بڑے صوفی تھے، وہ انسانیت کی خدمت کرتے تھے آج بھی ان کے مزاروں پر عرس پر چلے جائیں لاکھوں لوگ نظر آئیں گے، کتنے بادشاہوں کے مزاروں پر لوگ نظر آتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ جو انسانوں کے لیے کچھ کرتا ہے اسے دنیا میں عزت ملتی ہے اور دنیا سے جانے کے بعد بھی عزت ملتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا میانوالی میں مفرور بستے تھے یہ علاقہ ایسا تھا جہاں کوئی نہیں آتا تھا، ہم نے میانوالی میں ٹیکنیکل کالج بنانے کا سوچا تھا لیکن یہ خوبصورت جگہ دیکھ کر ہم نے یونیورسٹی بنانے کا سوچا تھا۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی بنانے کا مسئلہ تھا کہ دیہاتوں میں فیکلٹی نہیں آتی، پہلے نمل میں 11 پی ایچ ڈیز تھے آج یہاں 22 پی ایچ ڈیز آچکے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نمل میں 97 فیصد طلبا کو اسکالر شپ ملی ہیں جن میں سے 80 فیصد اردو میڈیم ہیں، نمل سے گریجویٹ کرنے والے 92 فیصد طلبا کو فوراً نوکریاں مل جاتی تھیں۔وزیراعظم نے کہا کہ نمل کو توسیع دینے اور اس علاقے کو سہولیات دینے کے لیے ہسپتال قائم کیا جارہا ہے جس سے نالج سٹی کا وڑن آسانی سے پورا ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی پنجاب کے علاقے بہت پیچھے رہ گئے، کوشش ہے میانوالی جیسے پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لائیں۔

انہوںنے کہاکہ یہ حکومت کا پیسہ نہیں انیل مسرت کا ہے، حکومت مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال میں پیسہ لگائیگی۔وزیراعظم نے انیل مسرت سے مکالمہ کیا اور چیئرمین پیپلزپارٹی پر ہلکی پھلکی تنقید کی انہوں نے کہا کہ انیل مسرت کہتے ہیں ان کی اردو اچھی نہیں تاہم ان کی اردو بلاول بھٹو زرداری سے بہتر ہے۔عمران خان نے کہاکہ بڑا شور مچا ہے کہ فلاں پکڑا گیا اور فلاں پکڑا جارہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ چین کی ترقی کی ایک وجہ کرپشن پر ساڑھے چارسو وزیروں کو جیل میں ڈالنا بھی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک ملک کا قرضہ 60 سال میں 6 ہزار ارب ہوتا ہے اور 10 سال میں وہ 30 ہزار ارب پر چلا جاتا ہے ایسا کیا کیا ہے کہ 24 ہزار ارب قرضہ چڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 3 میٹروز جو بنائی گئی ہیں وہ ہر سال 12 ارب کا نقصان کریں گی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ انیل مسرت سے پوچھیں پہلے کیوں پاکستان نہیں آتے تھے، سب کہیں گے کہ ہم کرپشن کی وجہ سے پہلے پاکستان نہیں آتے تھے، اورسیز پاکستانی سب سے زیادہ پاکستان کا درد رکھتے ہیں، ان سے پوچھیں کیوں پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے تھے جواب ملتا ہے کہ وہاں کرپشن تھی۔انہوں نے کہاکہ ملک کے اندر ایسا کیا کام کیا گیا کہ 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرض چڑھا، یہ پیسہ جن کی جیبوں میں گیا جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، یہ بڑی دھمکیاں دیتے ہیں، میں 22 سال سے اس ایک موقع پر انتظار کررہا تھا، اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے، ملک کا پیسے کھانے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، ان حالات کے ذمہ دار لوگوں کا جب تک احتساب نہیں ہوگا یہ چوری نہیں رکے گی۔

عمران خان نے کہاکہ آج تک صرف چھوٹے پٹواری کو پکڑ کر احتساب کیا جاتا تھا، احتساب چھوٹے چوروں کو پکڑنے سے نہیں طاقتوروں کو پکڑنے سے ہوتا ہے، یہ جن کیسز میں پکڑے جارہے ہیں یہ ہم نے نہیں بنائے، ہم نے اداروں کو آزاد چھوڑا دیا ہے وہ جس کو چاہیں کرپشن میں پکڑیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ان لوگوں نے مجھے بیرون ملک سے بھی سفارشیں بھجوائی ہیں، یہ جو مرضی کرلیں، احتساب ہوکر رہے گا، احتساب کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آج طاقتور کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں، یہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہے، انتقامی کارروائی تو میرے خلاف ہوئی تھی، میں نے جب پانامہ کی بات کی تو 2 کیسز اور 32 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میں نے ان کیسز کا عدالت میں سامنا کیا، عدالت میں دستاویزات دیں اور اس کے بعد عدالت نے مجھے صادق اور امین کہا۔

وزیر اعظم نے شریف فیملی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے عدالت میں ایک بھی مصدقہ کاغذ پیش نہیں کیا اور شور مچارہے ہیں کہ انتقامی سیاست ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، جواب ہم لیں گے اور قوم لے گی جواب، جتنا چاہیں شور مچائیں، لوگوں میں خوف تب آئیگا جب بڑے پکڑے جائیں گے، جب طاقتور کا احتساب کریں گے تو لوگ خوفزدہ ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب لیڈر شپ کرپشن کرے گی تو پھر سب کریں گے، کرپشن اور منی لانڈرنگ ہوگی تو ڈالر اوپر جائے گا، ہم کرپشن ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور کسی صورت احتساب کے عمل پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب حالات سنبھلتے جارہے ہیں، اب آپ دیکھیں گے پاکستان اوپر جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات