امریکی پابندیوں کے تناظر پاکستان، ایران اور ترکی تعاون بڑھائیں ،مقررین

تینوں ممالک کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جانا چاہئے، عبداللہ داد بھائی

جمعہ 19 جولائی 2019 20:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) سینٹر آف پیس، سیکیورٹی اینڈ ڈویلپمنٹ اسٹیڈیز (سی پی ایس ڈی) نے گذشتہ روز کراچی میں امریکی پابندیوں کے تناظر میں تبدیل ہوتے علاقائی حرکیات: پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کے مواقع کے عنوان پر ایک بین الاقوامی سیمینارکا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی اور غیرملکی مقررین نے موضوع کے مختلف پہلووں کو اجاگر کیا۔

سیمینار کے دوران سی پی ایس ڈی کے خارجہ تعلقات کے سیکشن سیکریٹری جنرل احسن مختار زبیری نے شرکاء کا خیر مقدم کیا، اور پاکستان، ایران، اور ترکی کے تعلقات کے تاریخی پس منظر کو اجاگر کیا۔احسن مختار زبیری نے کہا کہ تینوں ممالک تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روایات یکساں ہونے کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی، ایران اور پاکستان تین سب سے اہم پڑوسی ممالک ہیں جو یوروشیا کے مستقبل میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے قابل ہیں۔

سیمینار میں دو ورکنگ سیشن تھے جہاں پاکستان، ایران اور ترکی کے اسپیکرز نے اپنے اپنے خیالات پیش کیے۔ چیئرمین انسٹی ٹیوٹ برائے سیاسی اور بین الاقوامی مطالعہ (آئی پی آئی ایس)، سید کاظم سجادپور اور ایران سے سینئر نمائندے آئی پی آئی ایس کے سفیر علی رضا بیگدلی؛ ترکی سے ترکش ایشین سینٹر برائے اسٹریٹجک مطالعہ کے چیئرمین (ٹی اے ایس ایم) سلیمان اور سینئر نمائندے ٹی اے ایس ایم سفیر ایدین نوریان؛ اور پاکستان سے سفیر نجم الدین اے شیخ، اور پاکستان سے سفیر آصف علی خان درانی معزز اسپیکرز کے درمیان موجود تھے۔

اسپیکرز نے امریکا کی جانب سے مشترکہ جامع منصوبہ (جے سی پی او ای) یا ایران جوہری معاہدہ سے پیچھے ہوجانے اور ایران پرپابندی کے یکطرفہ نفاذ سے خطے کے استحکام کے لیے ابھرتے ہوئے نئے چیلنجز اورآپشنز پر روشنی ڈالی۔ اسپیکرز نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں سے صرف ایران کی معیشت متاثر نہیں ہوگی بلکہ اس کے اثرات خطے کے دیگر ممالک پر بھی پڑیں گے۔

معزز مہمانوں نے اتفاق کیاکہ امریکا کی پابندیوں کے تناظر میں علاقائی حرکیات میں تبدیلی سے خاص طور پر ایران، پاکستان اور ترکی کے درمیان علاقائی تعاون کی اہمیت میں اضافہ ہواہے۔ دادا بھائی فاونڈیشن کے چیئرمین اور سی پی ایس ڈی عبداللہ داد بھائی نے اپنے اختتامی کلمات میں کہاکہ پاکستان، ایران اور ترکی کے بڑھتے ہوئے چینلجز کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جانا چاہیے اور اقتصادی، سیاسی اور سماجی میدانوں میں علاقائی تعاون کے راستوں کو قبول کرنا چاہیے۔ دادا بھائی کی جانب سے تمام مقررین کا ان کی قیمتی آرا اور دانشورانہ شراکت کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا گیا۔