ایف پی سی سی آئی کے ساتویں اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب 25 جولائی کو ایوان صدر میں منعقد ہوگی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی مختلف شعبوں میں اعلیٰ خدمات انجام دینے والے 40 نمایاں تاجروں کو یہ ایوارڈز دیں گے

جمعہ 19 جولائی 2019 21:55

ایف پی سی سی آئی کے ساتویں اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب 25 جولائی کو ایوان ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2019ء) فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ساتویں اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب 25 جولائی کو ایوان صدر میں ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی مختلف شعبوں میں اعلیٰ خدمات انجام دینے والے 40 نمایاں تاجروں کو یہ ایوارڈز دیں گے۔ صدر ایف پی سی سی آئی انجیئرو دارو خان اچکزئی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک کے زیر صدارت مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈز ہرسال ایکسپورٹس، سکل ڈویلپمنٹ، توانائی، فنانس، صنعت، تعلیم، سرمایہ کاری، خواتین کو بااختیار بنانا، سیاحت اور ہاسپیٹیلٹی، کنسٹرکشن اور کنزیومر گڈز سمیت دیگر شعبوں میں شاندار کارکردگی کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو ملک پاکستان اور اس کے عوام کے مفادات کیلئے آگے بڑھتے ہوئے قابل عمل منصوبوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے وسائل کے بہتر استعمال کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کاروں کو قابل عمل منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ مختلف شعبوں میں مردوں اور خواتین کیلئے نئی ملازمتوں کی تخلیق ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر پاکستان کا اثاثہ ہے جس نے خود کو مشکل حالات میں بھی مستحکم رکھا ہے۔ نجی شعبہ ملکی معیشت کو فروغ دینے کے لئے اہم کردار ادا کر رہا ہے لہذا حکومت بھی نجی شعبے کے معیشت میں اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی حوصلہ افزائی کرے۔

ہم سب کو اپنے شعبہ جات میں مل کر کام کرتے ہوئے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں پر لے جانا ہے۔ دارو خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم بنیادوں پر قائم ہے، ایک ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر پاکستان عالمی سطح پر متنوع مواقع فراہم کرتا ہے اور یہاں بہترین مالیاتی اور لیگل سسٹم موجود ہے، یہاں کاروباری آسانیوں کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور ہو رہی ہیں جس سے غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اور توانائی کی قلت کے چیلنجوں پر پہلے سے ہی قابو پایا جا چکا ہے جس سے معیشت استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے اور بین الاقوامی معاشی اداروں کے تمام اشاریے مثبت ہیں۔ اس موقع پر افتخار علی ملک نے کہا کہ 2025 ء تک پاکستان میں دنیا کی پانچویں سب سے بڑی مڈل کلاس موجود ہوگی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے پاس پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہو گا۔

یو بی جی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کو قومی اداروں کو مضبوط کرنے، ملک میں بدعنوانی کے خلاف کریک ڈائون اور اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کے علاوہ پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پرکشش بنانے کیلئے بھر پور کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے وسیع تر منصوبہ بندی کرنے، سرخ فیتے اور قانونی رکاوٹوں کے خاتمے اور ون ونڈو آپریشن کے ذریعہ انہیں تمام سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔