کراچی میں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سلنڈر فلنگ کرنے والے دکانداروں کی شٹر ڈاو ن ہڑتال جاری

شہر میں ایل پی جی کی سپلائی مکمل طور پر بند کرادی اور کراچی میں ملک بھر سے آنے والی ایل پی جی روک دی گئی کمشنر کراچی یا آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف ہماری ایسوسی ایشن سے مزاکرات کریں ، ڈسٹری بیوٹرز

جمعہ 19 جولائی 2019 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) کراچی میں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سلنڈر فلنگ کرنے والے دکانداروں کی شٹر ڈاو ن ہڑتال جاری ہے ۔

(جاری ہے)

شہر میں ایل پی جی کی سپلائی مکمل طور پر بند کرادی اور کراچی میں ملک بھر سے آنے والی ایل پی جی روک دی گئی ہے ، دکانداروں کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی یا آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف ہماری ایسوسی ایشن سے مزاکرات کریں ، اور کاروبار کے حوالے سے درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہائی کرائیں کہ پولیس اب کریک ڈاو ن نہیں کرے گی ، اگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی تو پڑتال غیر معینہ مدت تک ہوگی ، اور دکاندار علاقوں میں دکانیں بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں، یہ سڑکوں پر آجائیں گے ، اور وزیر اعلی ہائو س کے سامنے دھرنا دیں گے ، ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم ، وفاقی وزیر پیٹرولیم ، چیئر مین اوگرا اس حوالے سے نوٹس لیں ، شیر میں 12 روز سے کاروبار پولیس نے بند کرا رکھا ہے ، درجنوں سلینڈر، سلینڈر فلنگ کے آلات سلینڈرز لانے اور لے جانے والی گاڑیاں بند کی ہوئی ہیں ، 40 سے زائد دکانداروں کے خلاف مقدمات بنائے گئے جو کورٹس سے ضمانتیں کراکے آئے ہیں ، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے کمشنر کراچی سے ملاقات کی انہوں نے کریک ڈاو ن کے حوالے سے لا علمی کا اظہار کیا ، اور ایک ماہ تک مہلت دی کہ سیفٹی قوانین کی جو کمی ہے وہ پوری کر لیں ، اس کے بعد دیکھیں گے ، ایسوسی ایشن والے حد سروے کر رہے ہیں اور اپنی نگرانی میں سیفٹی قوانین کے مطابق سلینڈر فلنگ کی دکانیں بنوا رہے ہیں ، ایل پی جی ایسوسی ایشن ڈی آئی جی ویسٹ سے ملے کہ ویسٹ زون میں لگ بھگ 230 سے زائد سلینڈر فلنگ کی دکانیں بند کی گئی ہیں ، بند دکانوں کے تالے توڑ کر سلینڈر گلنگ کا سامان اور دیگر اشیاتحویل میںلی جارہی ہیں ، سلینڈر والی گاڑیاں پکڑی جارہی ہیں ، ڈی آئی جی ویسٹ کو بتایا گیا ہے کہ پولیس نے رشوت بڑھانے کے لئے کارروائی تیز کردی ہیں ، 30 سے 50 ہزار روپے ماہانہ فی دکان سے بھتہ طلب کر رہے ہیں ، جو کی کاروبار کم ہونے سے ممکن نہیں ہے ، جبکہ آتش بازی کے شامان ، گٹکے والے تو پابندی کے باوجود بھاری بھتے دے سکتے ہیں ، تاہم ایل پی جی کاروبار نہ تو غیر قانونی ہے اور سیفٹی قوانین کے تحت فلنگ کی جاتی ہے ، ان اقدامات کے باوجود پولیس گردی کا سلسلہ جاری ہے ، جبکہ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن اور ایکشن کمیٹی نے جعمہ سے ہڑتال کا اعلان کیا تھا ، اور شہر بھر میں ایل پی جی کی سپلائی مکمل بند ہے ، اور سلینڈر فلنگ کی دکانیں بند کر کے دکاندار علاقے کی سطح پر احتجاج کر رہے ہیں ، دکانوں پر بینرز لگے ہیں کہ ایل پی جی کاروبار کو پولیس گردی سے بچایا جائے ،دکانداروں کا معاشی قتل عام بند کرو ، ہڑتال کے اعلان کے ساتھ کہا گیا تھا کہ اگر ہڑتال کے دوران کمشنر کراچی ، آئی جی سندھ یا کراچی پولیس چیف نے نوٹس نہ لیا تو ہڑتال غیر معینہ مدت تک ہوگی ، اور احتجاج علاقوں سے پریس کلب تک ہوگا ، وزیر اعلی ہاو س ، گورنر ہاو س پر دھرنا دیں گے ، نقص امن خراب ہونے کی زمہ داری انتظامیہ ہوگی ۔