کوئٹہ،بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نیفرویورالوجی میں 9ماہ بعد بلا معاوضہ گردوں کی پیوندکاری کا کامیا ب اپریشن

جمعہ 19 جولائی 2019 23:10

․کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2019ء) بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نیفرویورالوجی میں 9ماہ بعد بلا معاوضہ گردوں کی پیوندکاری اللہ کے فضل و کرم سے کامیاب رہی جس میں بنیادی کرداربی نک کے ماہر کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کی ٹیم جس میں ڈاکٹر موسی کاکڑ،ڈاکٹر اسد لانگو،ڈاکٹر نعمت اللہ،ڈاکٹر حیات،ڈاکٹر جمیل،ڈاکٹر مولابخش،ڈاکٹر عصمت اللہ اور نیفرالوجی میں ڈاکٹر سید محکم الدین،ڈاکٹر نادیہ نیاز،ڈاکٹر فضل محمد،ڈاکٹر حبیب و دیگر نے چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسرڈاکٹر سید لیاقت آغا کی سربراہی میں اعلی درجہ طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے وسائل بروئے کارلاتے ہوئے اقدامات اٹھائے جس کے تحت شبیر نامی 19سالہ نوجوان کو سگے بھائی 25سالہ محمد آصف نے گردے فیل ہونے کے بعد اپنا گردہ عطیہ کیا اور 43سالہ جہانزیب کو سگے بھائی تیمور جو کہ سنڈیمن پرونشل ہسپتال میں ٹیکنیشن کے عہدے پر تعینات ہے نے اپنا گردہ عطیہ کرکے اپنے بھائی کو زندگی کا تحفہ دیااب گردہ وصول کنندہ اور گردہ عطیہ کرنے والے مریض روبہ صحت ہیںچیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسر ڈاکٹرسید لیاقت آغاکے مطابق ادارہ ہذا میں گردوں سے متعلق تمام علاج و معالجہ کی سہولیات مریضوں کو فراہم کی جا رہی ہیں جس میں محکمہ صحت کا بھر پور تعاون حاصل رہا ہے۔

(جاری ہے)

2015سے 2019تک او پی ڈی کی کل تعداد 209906، پیتھالوجی 547151، الٹراسانڈ 88567،ایکسری23899،لیتھو ٹراپسی 1477،ایمرجنسی16537،مین آئی سی یو 768، ڈائیلائسسز 84205،ایڈمیشن ان نیفرو 3633،ایڈمیشن ان یورالوجی2153،نیوٹریشن 12309، کارڈیو 6372، گائنی 4112، میجر اوٹی1996اورمائینراوٹی کی کل تعداد22تھی اس کے بعد ٹرانسپلانٹ کا عمل چند ناگزیر وجوہات کی بنیاد پر روک دیا گیا اب آپریشن تھیٹرکو فعال کر کے دورِ حاظرکی معیاری سہولیات سے آراستہ جس میں جدید طرز کی مشینری اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مقرر کردہ معیار کے مطابق کارآمد بناکر ٹرانسپلانٹ کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔

ادارہ ہذا کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے محکمہ صحت کی کڑی نگرانی رہی ہے اور وقتا فوقتا آڈٹ اور مانیٹرنگ کے عمل سے ہسپتال کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس پر چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسرڈاکٹر سید لیاقت آغامحکمہ صحت اور تمام بی نک ٹیم کو مبارک باد پیش کی اور اس کارِ خیر میں تمام مجاز حکام اور مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل کی جاتی ہے تاکہ منتقلی گردہ کا انتہائی مہنگا عمل رکنے نہ پائے۔آخر میں چیف ایگزیکٹو نے مستقبل قریب میں ادارے میں صحت کے حوالے سے نئے انقلابی اقدامات اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :