جہاز رانی میں رکاوٹ ایران کو مہنگی پڑے گی، برطانیہ کی دھمکی

ایران کی جانب سے تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کے بعد اب کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیارکریں گے،بیان

ہفتہ 20 جولائی 2019 12:28

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2019ء) برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایران کی جانب سے برطانیہ کا تیل بردار بحری جہاز قبضے میں لینے کے اقدام کے بعد ایران کو اس کے سنگین نتائج پر خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ تیل بردار جہاز کو قبضے میں لینا معمولی بات نہیں۔ ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی جانب سے تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کے بعد لندن سوچ سمجھ کر مگر کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیارکرے گا۔

انہوں نے ایران کو خبردار کیا کہ عالمی جہاز رانی میں رکاوٹ ڈالنے سے تہران کو نقصان پہنچے گا۔قبل ازیں برطانوی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

توقع ہے کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے بھی رابطہ کریں گے۔جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ تیل بردار جہاز روکنے کے بعد ایران کے خلاف ہم سوچ سمجھ کر مگر ٹھوس رد عمل ظاہر کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران کے خلاف کسی قسم کی فوجی مہم جوئی کے حق نہیں اور مسائل کو بات چیت اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے باوجود اگر ایران نے عالمی جہاز رانی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو سب سے زیادہ نقصان ایران کا ہوگا۔