حکومت زیر و ریٹنگ رجیم کے معاملے پر مذاکرات کے ذریعے درمیانی راستہ نکالے ‘کارپٹ ایسوسی ایشن

کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کیلئے فنڈز کے اجراء میں تاخیر سے مشکلات کا سامنا ہے‘ چیئرمین نعیم ساجد کی زیر صدارت اجلاس سینئر مرکزی عبد اللطیف ملک نے اپنی قیادت میں وفد کی چیئرمین ایف بی آر سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا

ہفتہ 20 جولائی 2019 13:53

حکومت زیر و ریٹنگ رجیم کے معاملے پر مذاکرات کے ذریعے درمیانی راستہ ..
کراچی /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2019ء) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم ساجد نے کہا ہے کہ حکومت زیر و ریٹنگ رجیم کے معاملے پر مذاکرات کے ذریعے درمیانی راستہ نکالے ، مشکلات کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی ہے جس سے روزگار کے مواقع بھی کم ہو رہے ہیں ،برآمدات کے فروغ کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جامع پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے ،ستمبر میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کیلئے فنڈز کے اجراء میں تاخیر سے مشکلات کا سامنا ہے ۔

ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے زونز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قائمقام سینئر وائس چیئرمین کامران رضی، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر ممبر ریاض احمد ،سعید خان ، اکبر ملک سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کارپٹ انڈسٹری خصوصاًزیر ریٹنگ رجیم کے خاتمے اور 17فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کی وجہ سے درپیش مشکلات اور کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔

اس موقع پر عبد اللطیف ملک نے اپنی قیادت میں وفد کی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو باور کرایا گیا ہے کہ کارپٹ کاٹیج انڈسٹری ہے اس پر 17فیصد ٹیکس کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ ملاقات میں ہمارے موقف اور تحفظات کو سنا گیا ہے اور امید ہے کہ حکومت کی جانب سے مثبت رد عمل ظاہر کیا جائے گا۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم ساجد نے کہا کہ برآمدی انڈسٹری کا معیشت میں اہم کردار ہے اس لئے اسے نظر انداز کرنے کی بجائے اس کی سرپرستی کرنے کی ضرورت ہے ۔ زیرو ریٹنگ رجیم کے معاملے پر حکومت کی جانب سے پیشرفت نہ کرنا تشویش کا باعث ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت س پر مذاکرات کرے اور قابل عمل درمیانی راستہ نکالے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سے آگاہ ہیں کہ ٹیکسز کے بغیر ملک کے معاملات نہیں چل سکتے لیکن اس کیلئے پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ ڈالنا کسی طرح بھی درست اقدام نہیں ۔

مشکلات کی وجہ سے سرمایہ کا ری کا رجحان کم ہونے سے انڈسٹری بند ہو رہی ہے جس سے بیروزگاری کی شرح میں اضافے کا امکان ہے ۔کارپٹ انڈسٹری کا حکومت پر کوئی بوجھ نہیں بلکہ یہ انڈسٹری دیہی علاقوں میں روزگار کا بڑا ذریعہ ہے اس لئے حکومت ہمارے ساتھ تعاون کرے ۔ نعیم ساجد نے مطالبہ کیا کہ ستمبر میں منعقدہ نمائش میں کم وقت رہ گیا ہے اس لئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی فنڈز کا اجراء کرے تاکہ نمائش کی تیاریوں اور بیرون ممالک رابطوں کو حتمی شکل دی جا سکے ۔