آئی سی سی نے پی سی بی کو” مالامال“ کردیا

پاکستان کرکٹ بورڈ کوکرکٹ کی عالمی باڈی سے 6.5 ملین ڈالرز کی پہلی قسط موصول

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 20 جولائی 2019 16:54

آئی سی سی نے پی سی بی کو” مالامال“ کردیا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جولائی2019ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی سے 6.5 ملین ڈالرز کی پہلی قسط موصول ہوگئی۔ذرائع کے مطابق مجموعی طورپر پی سی بی کو 11.5 ملین ڈالرز(تقریبا1ارب84کروڑ پاکستانی روپے) ملنا ہیں، جس میں سے 6.5 ملین ڈالرز (تقریبا ایک ارب4کروڑ پاکستانی روپے)پی سی بی کے اکاو¿نٹ میں جمع ہوچکے ہیں۔یہ پہلی قسط جنوری میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو ملناتھی تاہم 2017 ءاور 2018ءکے آڈٹ اکاﺅنٹس کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے معاملہ التوا کا شکار ہوا۔

چند ہفتے قبل لاہور میں پی سی بی کے گورنربورڈ ممبران کی منظوری کے بعد اکاو¿نٹس کی رپورٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بجھوائی تھی، جسکے بعد انہوں نے پہلی قسط جاری کی ہے۔ آئی سی سی ہر سال ممبر مالک سے سالانہ پرافٹ ریونیو شیئر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

کرکٹ کی عالمی باڈی کی جانب سے دوسری قسط بھی جلد جاری کیے جانےکا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مجموعی اثاثے 18-2017ءمیں 9 ارب،70 کروڑ، 86 ہزار،535 روپے تھے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران پی سی بی کی آمدنی پانچ ارب، تیرہ کروڑ، دس لاکھ،3966 روپے رہی۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق ہوم اور نیوٹرل وینیوز سے خزانے میں 96کروڑ، 45لاکھ، 19 ہزارروپے جمع ہوئے جبکہ مختلف ٹورنامنٹس میں شرکت پر 3 ارب، 36 کروڑ، 7 لاکھ، 16ہزارروپے کی آمدنی ہوئی،مختلف سپانسرز نے بورڈ کو 20 کروڑ،49 لاکھ ،91 ہزار روپے کی ادائیگی کی جبکہ کرائے کی مد میں پی سی بی کو دو کروڑ،53 لاکھ ،78 ہزار روپے کا سرمایہ حاصل ہوا، خزانے میں کمی کا سبب سیریز کے غیر جانبدار مقام پر انعقاد کے سبب ہونےوالے دہرے اخراجات ہیں جن کی مد میں ہوم اور نیوٹرل وینیوز پر 39 کروڑ ،83 لاکھ، 77 ہزار،913 روپے کا اضافی خرچہ کرنا پڑا۔

دوسری جانب آ فیشلز کے بیرون ملک دوروں پر مالی سال 2018ءمیں اخراجات ماضی کے مقابلے میں کم ہوئے تاہم بورڈ کے انتظامی امور کے اخراجات میں 36کروڑ،4 لاکھ،26 ہزار 147 روپے کا اضافہ ہوا اور یوں ایک سال کے دوران آمدن و اخراجات کے بعد بورڈ کے خرانے میں 15 کروڑ، 8 لاکھ، 50 ہزار،429 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے جسکے باعث 2017ءمیں خزانے میں موجود 8 ارب اور 43 کروڑ کی رقم اب آٹھ ارب 28 کروڑ تک محدود ہو گئی ہے۔