سکھر کے علاقہ کوئنس روڈ سے 6 نو عمر لڑکے پراسرا ر طور پر لاپتہ ہو گئے، دریائے سندھ میں نہاتے ہوئے ڈوب جانے کا شبہ

ہفتہ 20 جولائی 2019 22:22

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2019ء) سکھر کے علاقہ کوئنس روڈ سے 6 نو عمر لڑکے پراسرا ر طور پر لاپتہ ہو گئے،دیائے سندھ میں نہاتے ہوئے ڈوب جانے کا شبہ پایا جاتا ہے، گمشدہ بچوں میں تین سگے بھائی بھی شامل ہیں،پولیس نے ان کی تلاش شروع کردی ہے،لاپتہ ہونے والے بچوں کی عمریں 11 سے 16 سال کے درمیان ہیں،بچوں کے لواحقین کے مطابق بچے گزشتہ شام کو گھروں سے گلی میں کرکٹ کھیلنے کیلئے نکلے تھے،تاہم کھیلنے کہ بعد سامان قریبی دکان پر رکھ تمام بچے دوبارہ گرائونڈ کی طرف گئے، جب سے غائب ہیں، انکے گھروں پر نہ پہنچنے پر والدین و عزیز و اقارب پریشان ہو گئے ، مسلسل تلاش کے باوجود بچوں کا تاحال کوئی سراغ نہیںلگ سکا ہے،بچوں کی گمشدگی کے بارے میں پولیس کو متعلقہ تھانہ سی سیکشن پر اطلاع کردی گئی ہے ،تمام لڑکوں کا تعلق کوئنس روڈ پر واقع ایک ہی رہائشی پلازہ سے ہے، لاپتہ ہونے والے لڑکوں میں سیدقمبر شاہ کے دو بیٹے سید قاسم علی عمر 16 سال، سیدعاصم علی عمر 11 سال ، انیس الرحمان کے تین بیٹے حماد الرحمان انصاری عمر 16 سال، افتام الرحمن انصاری عمر 12 سال، تاج الرحمن انصاری عمر 11 سال اور محمد ریاض ملک کا ایک بیٹا محمد انیس عمر 13 سال شامل ہیں ،نوعمر لڑکوں کی گمشدگی کے حوالے سے تھانہ سی سیکشن پولیس کو مطلع کیا گیا ہے اور پولیس لاپتہ لڑکوں کو تلاش کررہی ہے، پولیس نے اطراف کے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، سرچ آپریشن ڈی ایس پی سکھر کی نگرانی میں کیا جا رہا ہے، آپریشن کے دوران پولیس نے مختلف پلازوں کا معائنہ کیا اور تلاشی لی، پولیس کیمطابق علاقے میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس زرائع کیمطابق دریائے سندھ جامع مسجد کے قریب جھاڑیوں سے لاپتہ بچوں کے کپڑے اور چپلیں ملی ہیں، والدین نے بچوں کے کپڑے اور چپلوں کی شناخت کی ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بچے مبینہ طور پر دریائے سندھ پرنہانے آئے تھے، محلے کے ایک بچے کی نشاندہی پر بندر روڈ جامع مسجد کے قریب تلاشی کی گئی، پولیس کیمطابق تفتیش کی جا رہی ہے کہ بچے نہاتے ہوئے پانی میں ڈوب گئے یا کوئی اور واقعہ ہوا ہے، دریا میں بچوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کیا جارہا ہے۔