پیپلزپارٹی نے این اے 205میں 23جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کی مخالفت کردی

ہفتہ 20 جولائی 2019 22:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے حلقہ این اے 205گھوٹکی میں 23جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کی مخالفت کر دی ۔پیپلزپارٹی نے گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کی تعیناتی سے متعلق اپنے تحفظات دیگرمطالبات پرمبنی ایک درخواست الیکشن کمیشن سندھ میں جمع کرادی ہے۔

ہفتے کوالیکشن کمیشن سندھ میں پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو،سیکریٹری جنرل وقارمہدی، تاج حیدر نے پارٹی رہنماں کے ہمراہ درخواست جمع کرائی ۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن گھوٹکی کے ضمنی انتخابات میں فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ انتخا بات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہو سکیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نثارکھوڑو نے کہا کہ گھوٹکی میں ضمنی انتخابات 23جولائی کو ہوں گے۔ انتخابات منعقد کرانے کی ذمہ داری صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کو پولنگ اسٹیشنوں کے اندر تعینات نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے خدشات پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوتے ہیں نہ کہ اندر۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر صرف چند ووٹر ہوتے ہیں اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ وہاں رونما ہوتا ہے تو پولیس اس سے آسانی سے نمٹ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھوٹکی الیکشن میں کسی نے بھی فوج تعینات کرنے کا مطالبہ نہیں کیا،سیاسی جماعتیں نے کہا کہ فوج باہر رہے ،جبکہ ایک ضابطہ اخلاق بھی بنننا تھا جو اب تک نہیں بنایا گیا ہے۔نثارکھوڑو نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں تلخ تجربہ ہوا ہے عام انتخابات میں فوج کوپولنگ اسٹیشن کے اندرتعینات کرکے الیکشن کومتنازعہ بنادیا گیا پولنگ اسٹیشن کے اندر الیکشن کمیشن کا اسٹاف دیگر عملہ ہوتا ہے عسکری جوانوں کوپولنگ اسٹیشن کے اندرنہیں باہرتعینات کیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ایم پی اے علی نوازمہرکو مخالف امیدوار کی حمایت کرنے پرشوکازنوٹس جاری کیا ہے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے تحفظات پر مبنی درخواست صوبائی الیکشن کمیشن میں جمع کرادی ہے۔ جو کے الیکشن کمیشن کے آفیسر نے وصول کی ہے ۔