کوئٹہ کے عوام کو ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری

ہفتہ 20 جولائی 2019 23:19

کوئٹہ کے عوام کو ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،پینے کے ..
کو ئٹہ۔ 20جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2019ء) کوئٹہ شہر کیلئے ایک نیا ماسٹر پلان تیار کررہے ہیں ،جس سے شہر میں پانی کی فراہمی میں مدد ملے گی ۔ کوئٹہ کے عوام کو ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں ۔ان خیالات کااظہار ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ہفتہ کے روز کوئٹہ کے علاقے سرہ غوڑگئی اور کاسی قبرستان میں چینی حکومت کے تعاون سے بننے والے شمسی ٹیوب ویلوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت علاقے کے نمائندہ چینی سفیر سے تعاون کی درخواست کی جس کے نتیجے میں چینی سفیر کی کاوشوں اور مدد سے کوئٹہ شہر میں پانچ ٹیوب ویل کا کام مکمل ہوچکا ہے جس پر میں چینی سفیر کا شکر گزار ہوں ۔

(جاری ہے)

ان شمسی ٹیوب ویلوں سے شہر کو پانی مہیا کیا جائے گا جو دن میں آٹھ گھنٹے مسلسل چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان ٹیوب ویلوں سے عوام کو صاف پانی کا مسئلہ کافی حد تک کم ہوجائے گا۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ان ٹیوب ویلوں کو واسا کے مین پائپ لائن سے منسلک کئے ہیں ان ٹیوب ویلز سے روزانہ کی بنیاد پر نکالا جانے والا پانی تقریباً ساڑھے چار سو ٹینکر پانی بنتا ہے جو واسا پائپ لائن کے ذریعے عوام کو ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میںڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں احتساب کا عمل جاری رہے گا جس نے بھی اس ملک کے غریب عوام کے پیسے کھائے ہیں وہ احتساب سے نہیں بچے گا اور یہ عمل بلا تفریق جاری رہے گا ۔

انہوں نے کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اس پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ،اس لئے کہ ہماری پارٹی کے کچھ ممبران کے خلاف بھی احتساب کا عمل جاری ہے اور وہ ممبران اخلاقاً وزارت چھوڑ کر نیب میں پیش ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے بلوچستان کی محرومی دور کرنے کے لئے موجودہ بجٹ میں ترقیاتی اسکیموں کیلئے خطیر رکھی ہے اور یہ رقم عوام کی بہتری کے لئے خرچ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بھی ہماری اتحادی ہے اس کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں اور مشترکہ طور پر وہ کام کریں گے جو صوبے عوام اور ملک کے لئے بہتر ہو اور ایسا کام نہیں کریں گے جس میں صوبے کا نقصان اور قومی دولت کا نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں کچھی کینال کیلئے بھی کافی رقم رکھی ہے۔ کچھی کینال منصوبے سے نصیر آباد اور ملحقہ علاقوں کی دس ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر کافی حد تک قابو پالیا ہے اور حاجیوں کی سہولت کے لئے کوئٹہ سے فلائٹ سروس شروع کی ہے۔