اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا شوہر پر تشدد اور مارپیٹ کا الزام

محسن نے شادی شدہ ہو نے باوجود ایک ماڈل کے ساتھ افیئرچلا رکھا ہے، پوچھنے پر ماراپیٹا، بیٹے کی ذمہ داری اٹھانے کو بھی تیار نہیں: اہلیہ کا الزام

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 21 جولائی 2019 11:17

اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا شوہر پر تشدد اور ..
کراچی (اردوپوئنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21جولائی2019ء) پاکستانی اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے ان پر تشدد کرنے کا الزام لگایا ہے ۔فاطمہ سہیل نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر ایک طویل پوسٹ کے ذریعے اپنے شوہر محسن عباس پر مار پیٹ کرنے اور شادی شدہ ہونے کے باوجود کسی اور سے افیئر چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔ فاطمہ سہیل نے اپنی تحریر کے آغازمیں لکھاہے کہ ’ظلم برداشت کرنا گناہ ہے‘۔

اس کے بعد انہوں نے اپنی کہانی شروع کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں فاطمہ ہوں، محسن عباس حیدر کی اہلیہ اور یہ میری کہانی ہے، 26 نومبر 2018 کو مجھے پتا چلا کے میرا شوہر مجھے دھوکہ دے رہا ہے، جب میں نے جواب مانگا تو بجائے شرمندہ ہونے کے اس نے مجھے مارنا پیٹنا شروع کردیا، اس وقت میں حاملہ تھی، وہ مجھے بالوں سے پکڑ کر زمین پر گھسیٹتا رہا، وہ لاتے مارتا، اس نے منہ پر مکے مارنے کے ساتھ دیوار کی جانب دھکا بھی دیا‘۔

(جاری ہے)

فاطمہ سہیل نے لکھا ہے کہ انہیں انکے شوہر نے حیوانوں کی طرح مارا پیٹا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو انکا نگراں تھااس نے انہیں ڈرایا دھمکایا جس پر انہوں نے اپنے کسی گھر والے کو بلانے کے بجائے دوست سے رابطہ کیا جس کے بعد انہیں فوری ہسپتال لے جایا گیا۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ڈاکٹر نے پہلے تو انکا طبی معائنہ کرنے سے انکار کر دیا کیوں کہ یہ پولیس کیس تھا لیکنانہیں کچھ وقت چاہیے تھا کیونکہ وہ اس حالت میں نہیں تھیں کہ فوری ایف آئی آر درج نہیں کراسکتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’میرا الٹرا ساوٴنڈ ہوا تو مجھے اس بات کی تسلی ہوئی کہ میرا بچہ محفوظ تھا، میں نہیں جانتی کہ اب اسے سماجی دباوٴ کہیں گے یا پھر میری اپنی ہمت، میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنے بچے کی خاطر اس شادی کو پھر ایک موقع دوں گی‘۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس کے بعد 20 مئی 2019 کو نکاا خوبصورت بیٹا پیدا ہوااور بچے کی پیدائش سرجری سے ہوئی تھی کیوں کہ ان کی ڈیلیوری میں کچھ پیچیدگیاں تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ لاہور میں ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں تھیں تو انکا شوہر کراچی میں ابھرتی ہوئی ماڈل نازش جہانگیر جو انکی گرل فرینڈ ہے کے ساتھ سو رہا تھا‘۔فاطمہ سہیل نے بتایا کہ اس ماڈل نے بعدازاں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی پوسٹس شیئر کیں، تاکہ عوام کی توجہ حاصل کرسکے، اس موقع پر فاطمہ کو انکے خاندان والے تو انکے ساتھ کھڑے رہے لیکن انکے ساتھی نے انہیں سپورٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

فاطمی سہیل نے کہا کہ محسن ڈیلیوری کے 2 روز بعد صرف اس لیے انہیں ملنے آیا تاکہ وہ اپنے بچے کے ساتھ تصاویر لے کر پھر عوام کی توجہ حاصل کرسکے، اسے اپنے بیٹے کی خیریت جاننے کی بھی پرواہ نہیں تھی اور یہ سارا ڈرامہ صرف لوگوں کی تعریف بٹورنے کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 17 جولائی کو وہ محسن عباس حیدرکے گھر گئی جہاں انہوں نے محسن سے بیٹے کی ذمہ داری اٹھانے کا مطالبہ کیا، اس وقت محسن نے انہیں دوبارہ مارنا پیٹنا شروع کردیا، جبکہ اپنے بیٹے کے لیے کچھ بھی کرنے سے انکار کردیا۔

فاطمہ نے لکھا ہے کہ ’لیکن اب بہت ہوگیا، میں یہ سب یہاں پوسٹ کررہی ہوں، تاکہ میں لڑکیوں کو یہ بتاسکوں کہ وہ میرا حال جان سکیں، معاشرے کا دباوٴ ہو یا نہیں، ایک حد ایسی ہونی چاہیے جہاں آپ کوئی ظلم نہ برداشت کریں، یہ ہمارے لیے کوئی نہیں کرسکتا، ہمیں خود ہی کچھ کرنا ہوگا،
فاطمہ سہیل کا تشدد زدہ ہاتھ
فاطمہ سہیل کا تشدد زدہ ہاتھ
مجھے کوئی اندازہ نہیں کہ میں اکیلے اپنے بیٹے کی تربیت کیسے کروں گی، لیکن میں جانتی ہوں اللہ میری مدد کرے گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے بہت زبانی اور جسمانی تشدد برداشت کیا ہے،
فاطمہ سہیل پر مبینہ تشدد کے بعد کی تصاویر
فاطمہ سہیل پر مبینہ تشدد کے بعد کی تصاویر
 میں طلاق کی دھمکیاں ملنے سے بھی تھک چکی ہوں، لیکن اب بہت ہوگیا ہے‘۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ’تمام ثبوت یہاں دیے گئے ہیں، سچائی بتا دی ہے‘۔ انہوں نے محسن عباس حیدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ اب میں تم سے عدالت میں ملوں گی محسن‘۔

اپنی پوسٹ میں فاطمہ نے ایسی تصاویر بھی شیئر کی جس میں ان کے ہاتھوں اور چہرے پر نیل کے نشانات نظر آرہے ہیں۔دوسری جانب محسن عباس حیدر نے اہلیہ کی جانب سے لگائے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ایک انٹریو میں گلوکار و اداکار نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے ایسا ہونے کا انتظار کررہے تھے اور وہ جلد اپنے سچ کے ساتھ بھی سامنے آئیں گے۔یاد رہے کہ محسن عباس کی شادی فاطمہ سہیل سے 2015 میں ہوئی تھی۔

2016 میں محسن عباس حیدر کی اپنی اہلیہ سے علیحدگی کی خبریں بھی سامنے آئیں تھی تاہم اداکار نے خاموشی اختیار کی جبکہ بعدازاں ان خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا تھا۔ 2017 میں محسن کے ہاں پہلی بیٹی کی بھی پیدائش ہوئی تھی جس کا نام انہوں نے ماہ وین عباس رکھا تھاالبتہ اسی سال دسمبر میں ماہ وین کا انتقال ہوگیا تھا، جس کا اعلان بھی انہوں نے سوشل میڈیا پر کیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں محسن عباس حیدر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے شیئر کی تھا کہ وہ ڈپریشن میں مبتلا ہیں اور یہ ان کی جلد جان لے لے گا۔تاہم کچھ ہی دیر بعد انہوں نے یہ پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔بعدازاں اداکار نے انٹرویو میں بتایا کہ ڈپریشن کے حوالے سے بات کرکے انہیں بہت مدد ملی اور دوستوں اور مداحوں نے انہیں بہت سپورٹ کیا۔ محسن عباس حیدر کے ہاں رواں سال بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی جس کا نام انہوں حیدر عباس محسن رکھا تھا۔