ڈیرہ اسماعیل خان ،پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد سول ہسپتال ٹراما سنٹر میں خود کش دھماکہ،8افراد شہید،30زخمی

بعض زخمیوں کی حالت نازک ،شدید زخمی ابتدائی طبی امداد کے بعد آرمی ہیلی کاپٹر میں پشاور اور اسلام آباد شفٹ ،ایمر جنسی نافذ دھماکے میں 8سی10کلو گرام بارود مواد استعمال کیا گیا،بم ڈسپوزل ذرائع …دھاکے سے ٹراما سینٹر کی کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹ گئے

اتوار 21 جولائی 2019 17:25

ڈیر ہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2019ء) ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد سول ہسپتال ٹراما سنٹر میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں 4پولیس اہلکاروں اور کمسن بچی سمیت8افراد شہیدہ،8پولیس اہلکاروں اور کمسن بچے سمیت30افراد زخمی ہو گئے‘ بچے سمیت متعدد شدید زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد آرمی ہیلی کاپٹر میں پشاور اور اسلام آباد شفٹ کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ صبح تھانہ ڈیرہ ٹائون کی حدود میں کوٹلہ سیداں پولیس چیک پوسٹ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے چیک پوسٹ پر تعینات ایف آر پی پولیس کے دو اہلکارایل ایچ سی جہانگیر سکنہ کورائی اور کانسٹیبل انعام اللہ سکنہ نون نواب موقع پر ہی شہید ہوگئے، جن کو ریسکیو 1122کی ایمبولینس کے ذریعے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ منتقل کیا گیا، اس دوران دیگر پولیس افسران و اہلکاروں کے علاوہ شہید اہلکاروں کے رشتہ داران او دیگر عام مریض بھی موجود تھے کہ اس اثناء میں ہسپتال کے ٹراما سنٹر کے باہر مبینہ خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے ہر طرف تباہی پھیل گئی۔

(جاری ہے)

دھماکے کے نتیجے میں ایلیٹ پولیس فورس کے دو پولیس اہلکار ہدایت اللہ اور خلیل سمیت پانچ سالہ مریم ولد مشتاق، ضمیر حسین ولد محمد نذیر اور ایک نامعلوم شخص شہید ہوگیا جبکہ پولیس اہلکاران اسلام اللہ، نصیب اللہ، کاشف سجیل، فضل الرحیم اور ڈی ایس بی اہلکار عابد خٹک سمیت نعیم قریشی، محمد عدیل، حیات، سہیل، حمزہ، محمد آصف، مشتاق، عظیم، فضل الرحمن اور محمد سلیمان سمیت30افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ریسکیو1122، سرکاری اور نجی ایمبولینسز کی مدد سے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

واقعہ کی اطلاع کے بعد سٹیشن کمانڈر ڈیرہ بریگیڈئیر رائو عمران سرتاج، ریجنل پولیس آفیسر کیپٹن ریٹائرڈ فیروز شاہ، ڈی پی او سلیم ریاض سمیت پولیس و عسکری حکام موقع پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور دھماکے سے ٹراما سنٹر کی کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹ کر دور جاگرے اور ٹراما سنٹر کے باہر کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی تباہ ہوگئے۔

دھماکے کے بعد علاقہ میں خوف ہراس پھیل گیا اور ہسپتا ل روڈ پرمیڈیکل سٹورز سمیت دیگر دوکانیں بندہوگئیں۔بم ڈسپوزل ذرائع کے مطابق دھماکے میں 8سی10کلو گرام بارود مواد استعمال کیا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خود کش دھماکہ خاتون حملہ آور نے کیا تاہم بعد ازاں خود کش حملہ آور کی باقیات کے جائزہ اور مبینہ طور پر کالعدم تحریک کی جانب سے جاری بیان کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور خاتون نہیں بلکہ مرد تھا۔

ادھر ضلعی انتظامیہ کے مطابق شدید زخمی ایک بچے کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کر دیا گیا جبکہ دھماکے میں شہید ایلیٹ فورس اہلکاروں کے جسد خاکی بھی پولیس لائن میں نماز جنازہ ادائیگی کے بعد آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ان کے آبائی علاقے دیرپہنچائے گئے۔