sچمن،ملک میں لبرل ازم کو فروغ دیاجارہاہے،مولانا محمد حنیف

مخصوص سازش سے علم دوست طبقہ کو سیاست سے دور رکھنے کی سازش ناکام بنائینگے ختم نبوت ؐ پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا اکابرین جمعیت نے ہردور میں ملک پاکستان میں اسلامی شعائر کا دفاع کیاہے، مرکزی رہنماء جمعیت علماء اسلام

اتوار 21 جولائی 2019 20:00

< چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2019ء) ملک میں لبرل ازم کو فروغ دیاجارہاہے مخصوص سازش سے علم دوست طبقہ کو سیاست سے دور رکھنے کی سازش ناکام بنائینگے ختم نبوت ؐ پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا اکابرین جمعیت نے ہردور میں ملک پاکستان میں اسلامی شعائر کا دفاع کیاہے جس کا اب کارکن کرینگے 28 جولائی ملین مارچ کوئٹہ میں کارکن وعہدیدار بھرپور شرکت کرکے اسلام دشمن عناصر کے تابوت میں آخری کیل ثابت کریں کارکنوں کی بھرپور شرکت سے سنگ میل ثابت ہوگا ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن اکابرین اور اسلاف کے حقیقی جانشین کاکردار اداکررہے ہیں ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا محمد حنیف نے چمن میں مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوںنے مزیدکہاکہ کارکن اپنی تیاری بھرپور رکھیں کیونکہ 28 جولائی کا ملین مارچ کوئٹہ سنگ میل ثابت ہونگا جمعیت علماء اسلام نے ہروقت ہردور میں ہرباطل کی سرکوبی کاعمل بخوبی انجام دیاہے جس میں کارکنوں کی بھرپور ساتھ ہوگی انہوںنے مزیدکہاکہ اکابرین جمعیت نے 73 کے آئین میں جس فرقے خارج اسلام کیاہے اس کی حالیہ کوششوں کے پیچھے کون کارفرماہے یہ سب عوام پر عیاں ہے انہوںنے مزیدکہاکہ 28 جولائی کو ملین مارچ کوئٹہ کو سلیکٹڈ حکمرانو ں کے خلاف اور تحفظ ناموس رسالت ؐ کیلئے ریفرنڈم ثابت ہوگا اورتمام کارکنوں سے بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں انہوںنے مزیدکہاکہ حالیہ مہنگائی ،عوام دشمن اوراسلام دشمن پالیسیوں کے خلاف قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی تحریک میں شامل ہوکر بھرپور انداز میں اپنی آواز بلند کریں اوراس کے بعد اسلام آباد کارخ کرینگے انہوںنے مزیدکہاکہ تمام مذہبی جماعتیں متحد ہے جوآج کہہ رہے ہیں کہ دھرنا معیشت کیلئے نقصان دہ ہے وہ بتائیں کہ 120 دن کا دھرنا کس کے فائدے میں تھاانہوںنے مزیدکہاکہ پشاور اورکوئٹہ میں جمعیت علماء اسلام کاتاریخ ساز ملین مارچ حکومت کے تابوت میں آخر کیل ثابت ہوگا انہوںنے جمعیت علماء اسلام کے تمام کارکنوں پر زور دیاکہ وہ ملین مارچ میں اپنی بھرپور شرکت یقینی بنائیں ۔