امریکہ میں وزیر اعظم کا خطاب عالم اسلام کے کسی راہنما یا وزیر اعظم کا نہیں ،اپنی پارٹی کے چیئرمین کا تھا،سراج الحق

گھر کے کپڑے باہر دھونے کی بجائے وزیر اعظم کو عالم اسلام کے مسائل پر بات کرنی چاہئے تھی وزیر اعظم نے اپنے اہم ترین سرکاری دورے کو لوکل سیاست کی نذر کردیا ہے ، کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کا خیال کیوں نہیں آیا، انتہائی اہم مسائل کو نظر انداز کردیا گیا 9خیبر پختونخواہ میں شامل قبائلی علاقوں کی 70سالہ محرومیوں کا اب ازالہ ہونا چاہئے ،ان علاقوں کو این ایف سی ایوارڈ سے تین فیصدفنڈز اور سی پیک میں حصہ ملنا چاہئے ,علاقے کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے سو ارب روپے کے فوری پیکیج کے اعلان پر جلد از جلد عمل کیا جائے،امیر جماعت اسلامی

پیر 22 جولائی 2019 21:54

امریکہ میں وزیر اعظم کا خطاب عالم اسلام کے کسی راہنما یا وزیر اعظم کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکہ میں وزیر اعظم کا خطاب عالم اسلام کے کسی راہنما یا وزیر اعظم کا نہیں ،اپنی پارٹی کے چیئرمین کا تھا۔گھر کے کپڑے باہر دھونے کی بجائے وزیر اعظم کو عالم اسلام کے مسائل پر بات کرنی چاہئے تھی ۔وزیر اعظم نے اپنے اہم ترین سرکاری دورے کو لوکل سیاست کی نذر کردیا ہے ۔

وزیر اعظم کو کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کا خیال کیوں نہیں آیا، انتہائی اہم مسائل کو نظر انداز کردیا گیا۔خیبر پختونخواہ میں شامل قبائلی علاقوں کی 70سالہ محرومیوں کا اب ازالہ ہونا چاہئے ۔ان علاقوں کو این ایف سی ایوارڈ سے تین فیصدفنڈز اور سی پیک میں حصہ ملنا چاہئے ۔علاقے کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے سو ارب روپے کے فوری پیکیج کے اعلان پر جلد از جلد عمل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتخابات کے بعد خیبر پختونخواہ کے قبائلی اضلاع باقاعدہ قومی دھارے میں شامل ہوگئے ہیں ،اب ان علاقوں کا بھی حق ہے کہ انہیں لاہور ، کراچی اوراسلام آباد جیسے شہروں کے برابر حقوق دیئے جائیں اور سابقہ محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے وہاں فوری طور پرانجینئرنگ اور میڈیکل کالجز ،بڑے ہاسپٹلز اوردیگر سرکاری ادارے قائم کئے جائیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ قبائل نے قیام پاکستان سے قبل جن مصائب اور پریشانیوںکا سامنا کیا تھا قیام پاکستان کے بعد بھی انہی مشکلات کا شکار ہیں ۔خیبر پختونخواہ میں انضمام کے بعد ان علاقوں کو میں سڑکوں اور بنیادی انفراسٹریکچر کی تعمیر کا فوری آغاز ہوجانا چاہئے تھا مگر اب تک اس طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ۔انہوں نے کہا کہ ان اضلاع کے لاکھوں بے روز گار نوجوانوں کو روز گار دینے کیلئے سی پیک سے ان کا حصہ دیا جائے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہمیں اب امریکہ کے ڈو مور کے کسی مطالبے پر کان نہیں دھرنا چاہئے ۔امریکہ ہمیشہ اپنی منواتا اور پاکستان پر الزامات لگاتا رہا ہے ۔وزیر اعظم کوٹرمپ سے مرعوب ہونے کی بجائے کھل کرپاکستان کا مقدمہ لڑنا چاہئے ۔افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلاء اور وہاں پر افغان عوام کی مرضی کے مطابق پر امن نظام کا قیام ضروری ہے۔جب تک امریکہ افغانستان میں موجود ہے وہاں امن نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہا کہ پر امن افغانستان پاکستان کی ضرورت ہے ۔ موجودہ حکومت نام نہاد سپر پاور کی خوشامد کرنے میں سابقہ حکومتوں پرسبقت لے جانے کی کوشش کررہی ہے ،ہمیں اب امریکی معاملات سے کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہئے ۔