Live Updates

عمران خان ،ڈونلڈٹرمپ ملاقات کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے‘ شفقت محمود

پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ ٹیکس اکٹھا کرنا ہے کیونکہ لوگ ٹیکس دینا نہیں چاہتے،سیاسی جماعت کیلئے فیصلے کرنے مشکل ہوتے ہیں ایمنسٹی کے بعد کسی کو ریلیف دینے کا کوئی پروگرام نہیں ہے،حکومت 8ارب ڈالر حکومتی قرض ادا کر چکی ہے‘ وفاقی وزیر تعلیم

پیر 22 جولائی 2019 22:12

عمران خان ،ڈونلڈٹرمپ ملاقات کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2019ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں،وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، وزیر اعظم عمران خان نے زبانی طور پر سادگی اور کفایت شعاری کا درس نہیں دیا بلکہ انہوں نے دورہ امریکہ کے دوران پاکستانی سفیر کے گھر قیام کر کے عملی نمونہ پیش کیا ہے،نومبر میں علامہ اقبال بک فیئر منعقد کرانے پر غور کیاجائے گا،یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کیلئے کوششیں جاری ہیں،کاغذ سستا کرنے کی تجویز زیر غور رکھ لی گئی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں پبلشرز اور بک سیلرز کے اجلاس سے خطاب اور بعدا زاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ مقروض ملک کے سر براہ کو بے جا اخراجات نہیں کرنے چاہئیں ،وزیر اعظم عمران خان نے خصوصی طیارے کی بجائے کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ، امریکہ میں ہوٹل میں قیام کرنے کی بجائے سفیر کے گھر میں قیام کیا ، سابقہ ادوار میں سربراہ مملکت کے ساتھ لمبا چوڑا وفد ہمرا ہ جاتا تھا جس سے حکومی خزانہ پر بوجھ پڑتا تھا۔

سابقہ ادوار کے اخراجات سامنے لائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کو دورے کی دعوت دی، امریکہ کے چیف پروٹوکول نے وزیر اعظم عمران خان کا ا ستقبال کیا۔ممالک کے درمیان دوستیاں مفاد پر مبنی ہوتی ہیں،چین ،روس، امریکہ نے پاکستان کو اشتراک کی دعوت دی۔ پاکستان دنیا کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور اس کے لئے عملی طور پر پیشرفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں تعلیم نظام لانے کی کوشش کر رہے ہیں،موسم سرما تک آٹھویں جماعت تک یکساں نظام تعلیم کیلئے صوبوں کو ہدایت جاری کریں گے ۔انہوں نے بتایا کہ نومبر میں علامہ اقبال بک فئیر منعقد کرانے پر غور کیا جائے ، اس اقدام سے لوگوں میںکتاب بینی کا شوق بڑھے گا۔ا نہوں نے کہا کہ جب سیاست سے رِیٹائر منٹ ہو گی تب کتاب لکھوں گا۔

انہوں نے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اس وقت ایک مشکل معاشی دور سے گز ر رہا ہے لیکن بہت جلد بہتری کا سفر شروع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے اورملک و قوم کی لوٹی ہوئی رقم کا حساب لے رہا ہے،اپوزیشن کو اپنی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا حساب کتاب دینا ہوگا۔پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ ٹیکس اکٹھا کرنا ہے کیونکہ لوگ ٹیکس دینا نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت کیلئے فیصلے کرنے مشکل ہوتے ہیں، ملک کو اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کیلئے سب کو اپنے حصے کا ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے ایک سال کے جواب میں کہا کہ ایمنسٹی کے بعد کسی کو ریلیف دینے کا کوئی پروگرام نہیں ہے،70سال سے قرض لے رہے ہیں،موجودہ حکومت اپنے دور اقتدار میں 8ارب ڈالر قرض کی مد میں ادا کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پر امن افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے قیام کے چند روز بعد ہی کہا گیا کہ حکومت چلی جائیگی لیکن وزیر اعظم عمران خان کی مدبرانہ قیادت نے تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپوزیشن کو ناکامی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا،حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور وزیر اعظم عمران خان کسی کو این آر او نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کتابوں کی اشاعات کیلئے اقدامات کر رہی ہے،مسائل کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے،جدید دور میں کتابوں کی اشاعت ایک چیلنج ہے،حکومت کوشش کرے کہ تعلیم اور کتب بینی کو فروغ دیا جائے۔

پبلشرز اینڈ بک سیلزایسوسی ایشن کے وفد سے مذاکرات میں ہر سکول میں سرکاری درسی کتب لگائی جا نے کی تجویز کو منظور کر لیا گیا۔ جتنے بھی پبلشنگ اور کتب سیلرز کے ادارے ہیں ان کو خط لکھے جائیں گے تاکہ کتاب بینی کے فروغ کو یقینی بنا یا جائے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات