بھارت نے امریکہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالث بننے کی درخواست دینے کی تردید کر دی

وزیراعظم نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کبھی ثالث بننے کی درخواست نہیں کی تھی، ترجمان بھارتی وزارتِ خارجہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 23 جولائی 2019 00:12

بھارت نے امریکہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالث بننے کی درخواست دینے ..
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جولائی 2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر حل کروانے کے لیے امریکہ سے ثاثلی کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے ویراعظم عمران کان سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیرحل کروانے میں ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس پر بھارت کی جانب سے ردِ عمل آیا ہے کہ بھارت نے کبھی بھی امریکہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالث بننے کی درخواست نہیں دی۔

ترجمان بھارتی وزارتِ خارجہ رویش کمار ن اپنے ٹویٹرپیغام میں کہا ہے کہ ''ہم نے صدر ٹرمپ کے میڈیا کو دیے گئے بیان کو دیکھا ہے جس میں انہوں نے پیشکس کی ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت چاہے تومسئلہ کشمیر حل کروانے کے لیے ثالث بننے کو تیار ہیں۔ ایسی کوئی درخواست بھاتی وزیراعظم نریندرمودی کی جانب سے صدر ٹرمپ کو نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

بھارت ہمیشہ سے کہتا رہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل پر بات دونوں کے درمیان ہی ہو گی، پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے پہلے بارڈر پار سے ہونے والی دہشتگردی کو ختم کرنا ہو گا، شملہ معاہدہ اور لاہور ڈیکلیریشن دونوں مملاک کے درمیان باہمی طور پر مسائل کے حل کے لیے بنیاد فراہم کرتی ہے‘‘۔

 
واضح رہے کہ امریکی صدر نے پاکستان کو مسئلہ کشمیر حل کروانے کی پیش کش کی ہے انہوں نے کہا کہ وہ امریکا بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر حل کروانے کے لیے امریکہ سے ثاثلی کی درخواست کی تھی اور یہ کہ بھارتی وزیراعظم بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مدد مانگ چکے ہیں۔ تاہم بھارت نے اس کی تردید کر دی ہے۔