عمران خان کو جیلیں سیاسی قیدیوں سے بھرنے سے فرصت ہو تو بنیادی مسائل پر توجہ دیں

وزیراعظم کوعلم ہی نہیں کہ غریب کس طرح زندگی بسرکررہے ہیں،شہباز شریف

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 23 جولائی 2019 06:50

عمران خان کو جیلیں سیاسی قیدیوں سے بھرنے سے فرصت ہو تو بنیادی مسائل ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2019ء)   عوام کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں عملی طور پر کچھ بھی کرتے نظر نہیں آتے مگر جب انہیں اپنے لیے ریلیف چاہیے ہوتا ہے تو وہ فوری طور پر ایک دوسرے کے قریب ہو جاتے ہیں۔بجٹ پاس کرانے کے لیے ایم کیو ایم اور مینگل پارٹی کو حکومت کی طرف سے کافی حد تک امداد دینے کے علاوہ وزارت بھی دی گئی اور یہی کچھ مسلم لیگ ق کی اتحادی پارٹی کے ساتھ بھی کیا گیا۔

جبکہ اپوزیشن نے بھی بجٹ پاس ہونے پر چپ سادھے رکھی اور جیسے ہی دونون کے مقاصد پورے ہوئے تو ایک مرتبہ پھر میڈیا میں حکومت اپوزیشن پر اور اپوزیشن حکومت پر الزام تراشی کرتی نظر آتی ہے۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی حکومت پر تنقید کا م کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز بھی انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی اور وزیراعظم کی معاشی ٹیم مذاق بن گئی ہے۔

اپوزیشن کے سینیٹرز کا اجلاس ہوا جس میں 56 سینیٹرز نے شرکت کی جب کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت 7 ارکان قومی اسمبلی بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر شہبازشریف نے کہا کہ ماضی سے سبق سیکھ کر نظام میں بہتری لائیں، عام آدمی پرزندگی تنگ ہوچکی ہے، آج عام آدمی کو ضروریات پوری کرنا مشکل ہورہی ہیں، روٹی 15 روپے اور نان 20 روپے تک پہنچ گیا ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ بیروزگاری انتہا کو چھورہی ہے، فیکٹریوں کو تالے لگ گئے، دکانوں سے لوگوں کو نکالا جارہا ہے، مزدور اپنے مالکان کی منتیں کرنے پرمجبور ہیں۔

وزیراعظم کوعلم نہیں کہ غریب کس طرح زندگی بسرکررہے ہیں، سیاسی قیدیوں سے جیلیں بھری جارہی ہیں۔ایسے لگتا ہے کہ عوام کے لیے حکومت قائم نہیںہوئی بلکہ انتقام لینے کے لیے یہ حکومت بنائی گئی ہے کہ وزیراعظم کو امریکہ جا کر بھی سیاسی دعوے اور باتیں یاد رہیں۔