اسامہ کیخلاف کارروائی آئی ایس آئی کی دی گئی خفیہ معلوما ت کی بنیاد پر کی گئی ، عمران خان
ٹرمپ سے بات چیت میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کا معاملہ زیرِ بحث نہیں آیا ،مستقبل قریب میں مذاکرات ہو سکتے ہیں، وزیر اعظم
منگل 23 جولائی 2019 19:51
(جاری ہے)
میزبان کے اس تبصرے پر کہ اسامہ کوئی عام آدمی نہیں تھے بلکہ لگ بھگ تین ہزار امریکی باشندوں کے قتل کے ذمہ دار تھے عمران خان نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پاکستان کو اس جنگ کے نتیجے میں 70 ہزار سے زائد جانوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے،ساتھ ہی آپ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ اس وقت پاکستان امریکہ کی جنگ لڑ رہا تھا اور اس واقعہ کے بعد پاکستان کو شدید شرمندگی اٹھانی پڑی تھی۔
عمران خان نے انٹرویو میں یہ عندیہ بھی دیا کہ اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی میں امریکہ کی مبینہ طور پر مدد کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے رہائی کے بدلے امریکہ میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی پر بات ہو سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ صدر ٹرمپ سے ان کی بات چیت میں تو ڈاکٹر شکیل آفریدی کا معاملہ زیرِ بحث نہیں آیا تاہم ’مستقبل قریب میں اس بارے میں مذاکرات ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ پاکستان میں یہ ایک بہت جذباتی مسئلہ ہے کیونکہ وہاں شکیل آفریدی کو امریکہ کا جاسوس سمجھتے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں یرغمال بنائے گئے دو یا تین امریکی اور آسٹریلوی باشندوں کی بازیابی کیلئے بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم اس حوالے سے اگلے 48 گھنٹوں میں کوئی خوشخبری سنائیں گے۔اینکر نے جب عمران خان سے پوچھا کہ کیا پاکستان کے جوہری ہتھیار کتنے محفوظ ہیں تو انھوں نے جواب دیا کہ کسی کو بھی پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے پیشہ وارانہ فوج ہے اور ان جوہری ہتھیاروں کا کمانڈ اور کنٹرول بھی جامع اور جدید ہے اور امریکہ کو یہ سب معلوم ہے۔ایران میں حالیہ کشیدگی اور مبینہ جوہری خلاف ورزیوں کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ وہ ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے بارے میں تو کچھ نہیں کہہ سکتے البتہ ایران کے ہمسائے کی حیثیت سے ہم چاہیں گے کہ یہ تنازع ایک جنگ کی شکل اختیار نہ کرے۔انھوں نے کہا کہ ہم اپنے تجربے کی بدولت یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایران میں جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ نہ صرف ہمسائے کی حیثیت سے ہم اس سے متاثر ہوں گے بلکہ تیل کی قیمتوں پر بھی اس کا برا اثر پڑیگا۔انھوں نے کہا کہ ہم ایران میں امن کے قیام کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ امریکہ کو طالبان سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا کیونکہ افغان طالبان ایک مقامی گروہ ہے جو افغانستان سے باہر کوئی حملہ نہیں کرنا چاہیں گے اور میرے خیال میں افغان حکومت کا طالبان کے ساتھ مشترکہ حکومت کا قیام امریکہ اور پورے خطے کی سلامتی کے لیے اچھا رہے گا،اس حوالے سے خطرہ یہ ہے کہ اگر ہم کوئی امن معاہدہ نہیں کر پاتے تو دولتِ اسلامیہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے مسئلہ بن سکتی ہے۔مزید اہم خبریں
-
سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ عوام کو کچھ نہیں مل رہا، چیف جسٹس
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدر مملکت
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان کی بہترین جامعات کو مانیٹرنگ کے موثر نظام کے ذریعے عالمی معیار کی جامعات میں شامل کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال
-
انسولین سمیت 27 اہم ادویات کی قلت کا انکشاف‘ ڈریپ حکام نے تردید کردی
-
الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم،سپریم کورٹ نے سپیکربلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کوبحال کردیا
-
امریکہ نے یوکرین کو خفیہ طور پر بیلسٹک میزائل فراہم کیے
-
’ان کرداروں کو اکٹھا دیکھ کر عوام کی نفرت میں اضافہ ہی ہوتا ہے‘
-
وزیراعظم شہباز شریف کل شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کے اہل خانہ سےملاقات کے لئے ایبٹ آباد جائیں گے
-
شیر افضل مروت کی حفاظتی ضمانت منظور،پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روک دیاگیا
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن،حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
مرد ڈاکٹرز کے مقابلے خواتین ڈاکٹرز بہتر اور بر وقت علاج کرتی ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.