جج ارشد ملک مبینہ ویڈیو کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

جج کے کنڈیکٹ کا خود جائزہ لیں گے، آصف سعید کھوسہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 23 جولائی 2019 19:10

جج ارشد ملک مبینہ ویڈیو کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23جولائی2019ء) سپریم کورٹ میں جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے کیس میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جج کے کنڈیکٹ کاخود جائزہ لیں گے کہ کیا جج کا سزادینے کے بعد مجرم کے گھرجانادرست ہے؟مجرم کے رشتہ داروں، دوستوں سے گھراورحرم شریف میں ملنا درست ہے؟ آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ فکرنہ کریں جج کے کنڈیکٹ پرخودفیصلہ کریں گے،تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ آج حکومت کی نمائندگی نہیں کروں گا بلکہ آج عدالت کی معاونت کررہا ہوں،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آپ نے ایک آپشن نیب قانون اوردوسرا ایف آئی اے کا دیا، تیسرا آپشن تعزیرات پاکستان اورچوتھا حکومتی کمیشن کا دیا، پانچواں آپشن پیمرا قانون اورچھٹا جو ڈیشل کمیشن کا دیا ہے جبکہ آخری آپشن یہ ہے کہ عدالت خود فیصلہ کرے، چیف جسٹس نے کہا کہ ایک آپشن یہ بھی ہے کہ تمام درخواستیں خارج کردی جائیں۔

(جاری ہے)

انور منصور خان نے اس پر کہا کہ درخواستوں پرکارروائی سے ہائیکورٹ میں اپیل متاثرہوگی،چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ شواہد کا جائزہ لے کرہائیکورٹ ہی سابق وزیراعظم نوازشریف کوریلیف دے سکتی ہے، جوڈیشل کمیشن صرف رائے دے سکتا ہے،فیصلہ نہیں دے سکےسکتا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل انور منصور خان کو حکم دیا کہ ایف آئی اے رپورٹ 3 ہفتے میں جمع کرائی جائے،عدالت نے جج ارشد ملک ویڈیوکیس کی سماعت 3 ہفتے کیلئے ملتوی کردی ہے لیکن اس سے پہلے چیف جسٹس آسف سعید کھوسہ نے اعلان کیا ہے کہ نواز شریف کی سزا ختم کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹاپیلوں کی سماعت کے بعد کریگی۔

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو کے باوجود سپریم کورٹ نواز شریف کی سزاُختم نہیں کریگی ۔ آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویڈیو ختم کیے جانے یا نہ کیے جانے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ہو گا۔