Live Updates

وفاقی وزیر داخلہ برگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ سے علماء کونسل کے 15رکنی وفد کی ملاقات

آئین میں موجود عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، علماء کرام اسلام کا نظام عدل و اعتدال پوری دنیا کیلئے رہنمائی کا سبب ہے ، علماء کو وحدت امت کیلئے اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا چاہیے۔اسلام کا نام لے کر تعصب اور انتہائ پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں ہیں، وزیر داخلہ

منگل 23 جولائی 2019 23:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2019ء) آئین میں موجود عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، مدارس عربیہ کے مقام کو دیکھتے ہوئے وزارت تعلیم سے رجسٹریشن کا فیصلہ کیا، مدارس کے دینی نصاب میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں، انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلے علماء اور حکومت کو مشترکہ جدوجہد کرنی ہے ،عمران خان کی نیت مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کی ہے ، مدینہ منورہ جیسی ریاست اسی صورت بنے گی جب پوری قوم جدوجہد کرے گی، مدارس و مساجد کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، یہ بات وفاقی وزیر داخلہ برگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ نے پاکستان علماء کونسل کے 15 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،وفد کی قیادت مرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل اوروفاق المساجد و المدارس پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ، وفد میں مولانا نعمان حاشر ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا افضل شاہ الحسینی ، مولانا دائود ، مولانا عابداسرار ، مولانا عبد الحادی ، مولانا محمد اشفاق پتافی اور دیگر بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام کا نظام عدل و اعتدال پوری دنیا کیلئے رہنمائی کا سبب ہے ، علماء کو وحدت امت کیلئے اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا چاہیے۔اسلام کا نام لے کر تعصب اور انتہائ پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خارجہ اور داخلہ پالیسی واضح ہے ، پاکستان کا مفاد ہمیں عزیز ہے ،عمران خان سے قبل کسی نے پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کی بات نہیں کی ہے ، عمران خان کی نیت اور ارادہ درست ہے ، ریاست مدینہ منورہ تب ہی بن سکتی ہے جب تمام طبقات اس کے لیے جدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ مدارس عربیہ اور مساجد انتہائی محترم ہیں، مدارس عربیہ کے طلباء کے مقام اور مرتبہ کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی رجسٹریشن وزارت تعلیم کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت مدارس کے طلباء کو سرکاری سند دینا چاہتی ہے تا کہ تمام زندگی کے شعبوں میں وہ بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی ممکن نہیں ، سیاسی مقاصد کیلئے مذہب اور فتوے کا استعمال افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء کو فتنہ اور فساد پھیلانے والے عناصر کو بے نقاب کرنا چاہیے ، اسلام کا نام لے کر سیاسی اور ذاتی مقاصد کیلئے فتوے دینے والوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سعودی عرب کیولی عہد سے روڈ ٹو مکہ المکرمہ پروگرام کا مطالبہ کیا تھا جسے سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان کو روڈ ٹو مکہ المکرمہ پروگرام میں شامل کیا جس پر ہم سعودی عرب کی حکومت کے شکر گذار ہیں۔

چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ اسلام کی سربلندی اور پاکستان کے استحکام کیلئے جدوجہد کی ہے ، دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف 2000ء میں پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر کا مشترکہ فتویٰ جاری کیا تھا، سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے والے عناصر کی سر کوبی کیلئے پاکستان علماء کونسل حکومت کے ساتھ ہے ، انہوں نے کہا کہ مدارس کو وزارت تعلیم سے منسلک کرنا موجودہ حکومت کا قابل تحسین عمل ہے ، حکومت کے مثبت اقدام کی توثیق اور غیرشرعی اور غیر آئینی اقدامات کا محاسبہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت عید الاضحی کے موقع پر مدارس و مساجد کیلئے قربانی کی کھالیں جمع کرنے کیلئے این او سی میں سہولتیں پیدا کرے ، انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد کسی بھی انتشار اور فتنہ پھیلانے والی تحریک کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی مدارس کوئی سیاسی ایجنڈہ رکھتے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات