اس وقت پاکستان کے امریکہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کا افغان مسئلہ پر یکساں مؤقف ہے،
ہماری حکومت کی ترجیح تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات قائم کرنا ہے، حکومت سنبھالتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ تنازعہ کشمیر ہے، خطہ کی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہے،افغانستان میں امن کیلئے مکمل تعاون کر رہے ہیں، سابقہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، میرا مقابلہ ان سے تھا جنہیں سپریم کورٹ نے سسیلین مافیا قرار دیا وزیراعظم عمران خان کا امریکی تھنک ٹینک ’’ انسٹی ٹیوٹ آف پیس‘‘ میں خطاب
منگل 23 جولائی 2019 22:13
(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ میں آزاد ملک میں پیدا ہونے والی پہلی نسل میں سے ہوں، ہمارے والدین نوآبادیاتی نظام کے دور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 60 کی دہائی میں تیزی سے ترقی کی، 70 کی دہائی کے بعد پاکستان کے حالات خراب ہونا شروع ہو گئے۔ وزیراعظم نے اپنی جدوجہد کے بارے میں شرکاء کو بتایا کہ سپورٹس کے بعد میں نے سماجی کام شروع کیا، کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کینسر ہسپتال بنایا، بعد میں احساس ہوا کہ صرف سماجی کاموں سے ملکی حالات نہیں بدلے جا سکتے، ملکی حالات بدلنے کیلئے سیاست میں آنا ضروری ہے، ہمارے ملک کی تنزلی کی بنیادی وجہ بدعنوانی ہے، حکمران طبقہ کی کرپشن نے ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، میں نے 15 سال تک کرپشن کے خلاف جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، سب سے پہلا مسئلہ مشکل اقتصادی صورتحال تھی، سابقہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، دنیا میں غربت کی سب سے بڑی وجہ حکمرانوں کی کرپشن ہے، ملک کو اس وقت بڑے کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سامنا ہے، ادارے مستحکم ہوں تو کالے دھن کو سفید نہیں کیا جا سکتا، اداروں کو اپنے پائو ں پر کھڑا کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیح تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات قائم کرنا ہے، خطے کی ترقی کے لئے امن ناگزیر ہے، حکومت سنھالتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، پاکستان بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر ہے، دوسرا ہمسایہ افغانستان ہے ہم نے اشرف غنی کو پاکستان مدعو کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات سے قبل مجھے بہت سی تجاویز دی گئیں، امریکی صدر سے ملاقات خوشگوار تجربہ رہا، جس طرح امریکی صدر نے ہماری مہمان نوازی کی وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام سمجھتے رہے کہ وہ امریکی جنگ لڑ رہے ہیں، افغان جنگ کی ہم نے بہت بڑی قیمت ادا کی، اربوں ڈالر کا نقصان کیا، ہم نے اس جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، اس کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان عدم اعتماد کی فضاء تھی، میرا ہمیشہ یہ مؤقف رہا کہ افغان مسئلہ طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے، امریکہ میں ہر ایک کو یہی سمجھاتا رہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، امریکی عوام کو افغان تاریخ کے بارے میں زیادہ معلوم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے امریکہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کا افغان مسئلے پر یکساں مؤقف ہے، افغان مسئلہ کا کوئی آسان حل ممکن نہیں تاہم مل کر پائیدار حل نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی محاذ پر مجھے محسوس ہوا کہ میں سیاسی جماعتوں کی بجائے مافیا سے لڑ رہا ہوں، سپریم کورٹ بھی سابق حکمران کو سیسیلین مافیا سے تشبیہہ دے چکی ہے، مجھے پاکستانی نوجوانوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔مزید اہم خبریں
-
ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں کا 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری
-
بھارت میں آسٹریلوی صحافی کو مودی حکومت پر تنقید کی سزا ملی؟
-
شمالی کوریا کا وفد کے ایران کے غیر معمولی دورے پر
-
کراچی، ایرانی صدرکی روانگی، متعدد راستے بند، بچے اسکول نہ پہنچ سکے
-
شیخ رشید کے خلاف ایک الزام پر درج متعدد مقدمات کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ
-
بشریٰ بی بی کو زہردیے جانے کے خدشہ کا کیس، پیرتک ٹیسٹ کروا کر رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم
-
وزیراعظم شہبازشریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزارقائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
وزیراعظم شہا زشریف کی مزار قائد پرحاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
-
چیئرمین سینیٹ سے امریکی سفیرکی ملاقات ، عہدہ سنبھالنے پرمبارکباد دی
-
شاہ محمود قریشی کے بھانجے آزاد رکن قومی اسمبلی کا سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے سے انکار
-
گجرات، ہسپتال کی سرجیکل وارڈ کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق متعدد افراد زخمی
-
پاکستان ایران تجارتی معاہدوں پر امریکہ کی تنبیہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.