ہوائی حادثے کی صورت میں جہاز کی کونسی نشت زیادہ محفوظ ہوتی ہے؟

Ameen Akbar امین اکبر منگل 23 جولائی 2019 23:49

ہوائی حادثے کی صورت میں جہاز کی کونسی نشت زیادہ محفوظ ہوتی ہے؟

ہوائی سفر دنیا کا محفوظ ترین سفر ہے۔ اس میں حادثات کی شرح دوسرے ذرائع سفر کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ دنیا میں ہر روز 1 لاکھ سے زیادہ پروازیں مسافروں کو اُن کی منزل تک پہنچاتی ہیں ۔ سال میں تقریباً پونے چار کروڑ پروازوں میں حادثات کا شکار ہونے والی پروازوں کی تعداد اوسطاً 70 سے 80 ہوتی ہے۔
کسی بھی شخص کو زندگی میں کار کے سفر میں حادثے سے جان جانے کا خطرہ 112 میں سے  1 یعنی تقریباً1 فیصد ہوتا ہے جبکہ  کسی بھی شخص کو زندگی میں ہوائی حادثے میں جان جانے کا خطرہ 8000 میں سے  1 یعنی 0.0125 فیصد ہوتا ہے۔

عام طور پر تو یہی دیکھا گیا کہ ہوائی حادثے میں جہاز پر سوار تمام افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں لیکن ہوابازی کے  ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں کچھ نشتیں ایسی ہوتی ہیں، جہاں پر حادثے کی صورت میں جان جانے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)


حال ہی میں بھارتی ائیر لائن  کے ایل ایم  انڈیانے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے  ایک ٹوئٹ کیا، جس میں بتایا  گیا کہ جہاز کی کونسی نشتیں زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔

تاہم صارفین کی شدید تنقید کے بعد کے ایل ایم انڈیا کو اپنی یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر کے ایک معذرت کی ٹوئٹ کرنا پڑی۔
کے ایل ایم انڈیا نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ حادثے کی صورت میں  جہاز میں درمیان  کی نشستوں    پر جان جانے کا خطرہ سب سے زیادہ، فرنٹ پر اس سے کم اور رئیر تھرڈ پر سب سے کم ہوتا ہے۔کے ایل ایم انڈیا نے ٹوئٹ کے ساتھ جو تصویر شیئر کی اس پر واضح طور پر لکھا تھا کہ  جہاز کی پچھلی نشتیں زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثے میں   ہنگامی اخراج  سے پانچ قطاروں  کے اندر بیٹھنے والے مسافر وں کے  بچنے کے چانسز زیادہ ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مسافروں کو حفاظتی اعلانات ہر بار غور سے سننا چاہیے، چاہے یہ پہلے کتنی ہی بار سنا ہو اور حفاظتی کارڈ بھی ضرور پڑھنا چاہیے، چاہے پہلے کتنی ہی بار پڑھا ہو اور ہنگامی راستے سے نکلتے ہوئے اپنی اشیا پیچھے چھوڑ دینی چاہیے۔

ہوائی حادثے کی صورت میں جہاز کی کونسی نشت زیادہ محفوظ ہوتی ہے؟

متعلقہ عنوان :