عالمی امن و سلامتی کیلئے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے، محمد ذوالقرنین کا سلامتی کونسل سے خطاب

بدھ 24 جولائی 2019 14:01

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2019ء) پاکستان نے فلسطینی نصب العین کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق القدس الشریف کے دارلحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن و استحکام ہو پاکستان کے نمائندہ محمد ذوالقرنین نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطٰی میں بالخصوص فلسطین کے مقبوضہ عوام کے لئے پائیدار امن نہ صرف علاقائی استحکام کے لئے ضروری ہے بلکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لئے بھی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو ختم نہیںکیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے فلسطینی عوام اقوام متحدہ کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں جنہیں مایوس نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت مسئلہ فلسطین کے حل سے متعلق عالمی اتفاق رائے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بلا روک ٹوک یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے اور تنازعہ کے دو ریاستی حل کے امکان کو ختم کر رہا ہے۔

انسانیت کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ جدید دور میں غزہ کی پٹی میں روزانہ سانحات ہورہے ہیں جہاں عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں لاکھوں لوگوں کے لئے رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے بار بارکہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی اور کوئی حل نہیں ہوسکتا۔ مقبوضہ طاقت کے مفاد میں حقائق کو دانستہ طور تبدیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی مسلمہ اصولوں اور 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد اور قا بل عمل آزاد فلسطینی ریا ست قائم کی جائے جس کا دارلحکومت القدس الشریف ہو ، فلسطینی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال سے متعلق ادارہ خطے بھر میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے امید کی کرن کی حیثیت بڑا اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان نے اس سلسلے میں رواں برس عطیات بھی دیئے ہیں۔