جماعت اسلامی قبائیلی اضلاع میں بڑی سیاسی قوت کے طور پر سامنے آئی ہے، عنایت اللہ خان

خدمت کا سلسلہ روکنے نہیں دیں گے اور پہلے سے زیادہ خدمت کریں گے پی ٹی آئی حکومت نے مہنگائی،بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے بڑے بڑے دعوے کیے مگر افسوس ایک بھی پورا نہیں ہوا جودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی،نائب امیر جماعت اسلامی کے پی کے

جمعرات 25 جولائی 2019 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2019ء) نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا و ممبرصوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی قبائیلی اضلاع میں ایک بڑی سیاسی قوت کے طور پر سامنے آئی ہے ۔ قبائیلی عوام کا جماعت اسلامی پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں ۔خدمت کا سلسلہ روکنے نہیں دیں گے اور پہلے سے زیادہ خدمت کریں گے ۔

پی ٹی آئی حکومت نے مہنگائی،بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے بڑے بڑے دعوے کیے مگر افسوس ایک بھی پورا نہیں ہوا۔ ملک میں غربت ،مہنگائی اور بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔ غریب اور مزدور طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے بلکہ عوام کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی ملک میں ایسا نظام چاہتی ہے جس میں یتیموں ،بیوائوں، ضرورت مندوں اور بے سہارا لوگوں کی کفالت حکومت خودکرے۔عوام کے لیے تعلیم کا حصول آسان ہو اور مظلوموں کو انصاف ان کی دہلیز پر ملے۔ معیشت اور بنکاری کا نظام سود سے پاک ہو۔ خدمت خلق کرنا اور ملک کو حقیقی معنوں میں مدینہ منورہ جیسی اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہمارایجنڈا ہے۔

وہ جماعت اسلامی خیبرایجنسی کے امیر شاہ فیصل آفریدی کے قیادت میں وفد سے بات چیت کررہے تھے ۔ عنایت اللہ خان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قبائیلی اضلاع میںقبائیلی عوام کو درپیش مسائل بھی بے شمار ہیں۔ عوام کو صاف پانی ، خالص اشیاء ، صحت کی بنیادی سہولت ، تعلیم کے حصول، لاقانونیت ، عوام کو عدم تحفظ اور اس طرح کے ان گنت مسائل ہیں جن سے نبر آزما ہونا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ تبدیلی کا خوشنما نعرہ لگانے ولوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ اشیاء خوردونوش کی خریداری عوامی قوت برداشت سے باہر ہوچکی ہے۔ حکمرانوں کے پاس کوئی عوامی ایجنڈا نہیں ہے۔ اس لیے قبائیلی عوام Oنے بری طرح پی ٹی آئی کو مسترد کردیا ۔