گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 200 ارب روپے حاصل کرنے کا فیصلہ
کم عرصے میں توانائی کے شعبے میں 200 ارب روپے کا دوسرا صکوک فنانسنگ ہوگا
پیر 29 جولائی 2019 21:02
(جاری ہے)
آئی پی پیز کی جانب سے غیر ادا شدہ بلوں کے معاملے پر عالمی قانونی چارہ جوئی کرنے کے بعد حکومت نے توانائی کے شعبے میں بیل آؤٹ کے لیے پاکستان مشارقہ صکوک کے ذریعے رواں سال مارچ میں 200 ارب روپے حاصل کیے تھے۔
اٴْس وقت 6 بینکوں سے یہ پیسے لیے گئے تھے جن میں میزان اسلامک بینک، بینک اسلامی پاکستان، فیصل بینک لمیٹڈ، ایم سی بی اسلامک بینک، دبئی اسلامک بینک اور بینک البراکٓ شامل ہیں۔ اس سے قبل سود اور دیگر اخراجات سمیت 10 آئی پی پیز کی 35 ارب روپے کی قابل ادا رقم کے حوالے سے لندن کورٹ آف انٹرنیشنل آربٹریشن (ایل سی آئی ای) میں کیس کا فیصلہ حکومت پاکستان کے خلاف آیا تھا۔پاور ڈویڑن کے سیکریٹری عرفان علی نے گذشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو بتایا تھا کہ حکومت آئی پی پیز سے تارخیر سے ادائیگی پر سرچارج میں رعایت کے لیے بات کر رہی ہے۔ حکومت نے عالمی عدالت میں کیس جیتنے والے 10 آئی پی پیز سے حتمی مذاکرات کرلیے ہیں جس میں ادائیگیوں پر مارک اپ کو کیبور پلس 4.5 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی۔انہوں نے قابل ادا رقم پر مارک اپ کا اطلاق 35 روز کے بجائے 90 روز کرنے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا جس کی وجہ سے حکومت کو 34 ارب روپے کی اصلی لاگت کے بدلے 11 ارب روپے کی رعایت ملے گی۔دونوں جانب سے اس معاہدے پر آئندہ دو ہفتوں میں دستخط کیے جانے کی امید ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر 2002 کے پاور پالیسی کے تحت پاور ڈویڑن نے 10 آئی پی پیز سے بیرون ملک عدالت میں 16 ارب روپے کے تصفیہ کے لیے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔ان میں سے ایک آئی پی پیز حکام کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ حکومت ریلیف کا تخمینہ زیادہ لگارہی ہو کیونکہ مذاکرات صرف سود کی ادائیگی تک تھے، وہ ہوسکتا ہے کہ چند ارب روپے ہوں مگر 11 ارب جیسا کچھ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تصفیہ کے لیے بیرون عدالت میں محدود رعایت ہوگی اور 45 روز میں واجبات ادا نہ کرنے پر اصلی مارک اپ دوبارہ بحال ہوجائے گا۔ سی طرح حکام کو امید ہے کہ 200 ارب روپے کے صکوک فنانسنگ کو کابینہ کی اقتصادی تعاون کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے رواں ہفتے منظور کرلیا جائے گا تاکہ قانونی واجبات ادا ہونے کے ساتھ ساتھ تمام آئی پی پیز کو دیگر واجبات بھی ادا کیے جاسکیں اور فیول فراہم کرنے والوں کے 1.4 کھرب روپے گردشی قرضوں سے پیدا ہونے والے فوری نقد کے مسئلے کو بھی حل کیا جاسکے۔ایک اور حکام کا کہنا تھا کہ ای سی سی نے رواں سال فروری میں 400 ارب روپے کے اسلامک فنانسنگ بانڈز برائے شعبہ توانائی دو مرحلوں میں منظور کیے تھے تاہم دوسرے حصے کے لیے ای سی سی اور کابینہ سے دوبارہ منظوری درکار ہوگی کیونکہ فنانسنگ کی لاگت میں تبدیلی آگئی ہے۔توانائی کے شعبے میں اسلامک فنانسنگ کو حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے منظور شدہ شرح قرار دیا جاچکا ہے۔عوامی توانائی کی کمپنیوں کے اثاثوں کو فنانس کرنے والوں کو پہلے ہی گروی رکھا جاچکا تھا جبکہ گذشتہ بانڈز کو حکومت کی جانب سے 10 سالہ ضمانت پر ادا کیا گیا۔توانائی کی ترسیل اور پیداواری کمپنیوں کے تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اثاثوں/زمینوں کو بینکوں کے جمع کروانے پر رضامندی کا اظہار کیا جبکہ چند اضافی جائیدادوں اور اثاثوں کو ترسیلی اور پیدواری نیٹ ورک کے ادائیگی کے بدلے کفالت کے طور پر بھی چنا گیا ہے۔ 29-07-19/--28 #h# t منی لانڈرنگ: زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع #/h# qاسلام آباد( آن لائن ) میگا منی لانڈرنگ کیس اور پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کر دی گئی۔میگا منی لانڈرنگ کیس اور پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس دوران صدر کے وکیل لطیف کھوسہ نے آصف زرداری کے پیش کردہ اخباری تراشوں پر دلائل دیئے۔ ۳لطیف کھوسہ نے دوران سماعت شہزاد اکبر سے متعلق خبر پڑھ کر سنائی اس دوران آصف زرداری روسٹرم پر آ گئے جبکہ فاضل جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ نے آپ نے بیٹھنا ہے تو بیٹھ جائیں۔ سابق صدر کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کیس کو دیکھنا چاہتے ہیں۔دوسری طرف نیب نے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کی درخواست کی۔ اس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اگلی سماعت عید کے بعد ہی رکھ لیں اس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ سماعت عید کے بعد نہیں رکھ سکتے۔ ایک وقت میں ریمانڈ 15 دن کا ہوسکتا۔وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیئے کہ اس دوران عید کی چھٹیاں آجائیں گی، ہفتہ اتوار کا دن ہو گا، ایسا کریں کہ پھر آپ 19 اگست کی تاریخ رکھ لیں، 13، 14 اور 15 اگست کی چھٹی ہو گی۔عدالت نے آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع کر دی اور کہا کہ سابق صدر کو 8 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے 29-07-19/--29 #h# qافغانستان میں غیرمتنازعہ حکومت قائم کی جائے، اعجاز الحق #/h# ' لاہور( آن لائن )مسلم لیگ ضیائ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل طالبان کی خواہش کے مطابق نہ نکلا تو پاکستان کو لینے کے دینے پڑجائیں گے۔لاہور میں فکر ضیائ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ افغانستان میں نیوٹرل حکومت قائم کی جائے کیونکہ طالبان اس حکومت کے ساتھ نہیں۔انہو ں نے کہا کہ افغانستان میں جہاد نہ ہوتا تو ہمارا ایٹم بم بھی نہ بنتا اور اگر ایف سولہ طیارے نہ ملتے تو ایٹم بم ناکارہ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جس اسامہ بن لادن کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا وہ یہاں موجود ہی نہیں تھا۔اعجاز الحق نے مزید کہا کہ سکھوں کی لسٹیں بھارت کو نہ فراہم کی جاتیں تو آج خالصتان بن چکا ہوتا۔مزید قومی خبریں
-
پتنگ بازی کی روک تھام کے لئے ڈرون کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ شروع
-
لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
-
پنجاب میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا’’محمد نواز شریف کسان کارڈ‘‘ ،وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے منظوری دیدی
-
پی آئی اے کی فضائی میزبان ٹورنٹو ائیرپورٹ پرزیرحراست
-
ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
صنم جاوید اور عالیہ حمزہ ایک اور مقدمے میں گرفتار
-
سینیٹ انتخابات میں زلفی بخاری کے کاغذات مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فریقین سے جواب طلب
-
بلاول بھٹو زرداری کا بہاولپور کے پارٹی رہنما ارشاد احمد سرویا کے انتقال پراظہار تعزیت
-
ہر ترقیاتی منصوبے میں شفافیت کو سو فیصد یقینی بنایا جائے‘خواجہ سلمان رفیق
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا آپریشن تھیٹرز پر جاری پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے پی آئی سی کا دورہ
-
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کا رایہ گولف اینڈ کنٹری کلب ڈیفنس کا دورہ
-
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث میڈیکل اسٹور منیجر گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.