امریکہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں،

جن سینیٹرز نے فلور کراسنگ کی ان کے خلاف کاروائی کریں گے رکن قومی اسمبلی امیر حیدر خان ہوتی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 2 اگست 2019 16:32

امریکہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2019ء) سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا و رکن قومی اسمبلی امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ امریکہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، جن سینیٹرز نے فلور کراسنگ کی ان کے خلاف کاروائی کریں گے، عجیب منطق ہے جب کھڑے ہوں تو 64 جب خفیہ رائے شماری ہو تو پچاس ووٹ۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، ایک فریق بھارت ہے اس کا رویہ ہمیشہ منفی رہا ہے، بھارتی وزیراعظم نے ثالثی کے حوالے سے جو بات امریکی صدر سے کی تھی اس پر بھارت کی پارلیمان میں مودی نے جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پر جب عالمی برادری ثالثی کے حوالے سے دبائو ڈالے گی تو اس وقت ثالثی کامیاب ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن شکست کھا گئی، عجیب منطق ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں 64 سینیٹرز کھڑے ہو کر حمایت کرتے ہیں جبکہ خفیہ رائے شماری میں پچاس ووٹ نکلتے ہیں، اس مرحلے میں چودہ ووٹ کدھر گئے یہ سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں نے یہ فیصلیہ کیا ہے کہ ہر پارٹی اپنے اندرونی معاملات کو دیکھے گی لیکن ایک بات طے ہے کہ جنہوں نے فلور کراسنگ کی ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی تاکہ آئندہ فلور کراسنگ ختم ہوسکے۔