Live Updates

تین چار دن میں افغانستان فتح کر سکتے ہیں

لیکن میں ایک کروڑ افراد کو مارنا نہیں چاہتا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے ساتھ بات چییت میں پیش رفت کے موقع پر پرانا بیان دہرا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 3 اگست 2019 11:30

تین چار دن میں افغانستان فتح کر سکتے ہیں
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 اگست 2019ء) : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تین چار دن میں افغانستان فتح کر سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ بات چییت میں پیش رفت ہو رہی ہے۔تاہم انہوں نے یہ بات ایک بار پھر دہرائی ہے کہ امریکی فوج تین چار دن میں افغانستان کو فتح کر سکتی ہے۔

مگر میں ایک کروڑ افراد کو مارنا نہیں چاہتا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران کا کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار نہیں بلکہ روایتی ہتھیار استعمال کرنے کی بات کر رہا ہوں۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران بھی امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چاہیں تو دس دن میں افغانستان کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیا سے گفتگو کے دورانافغان کے مسئلے پر گفتگو کرتےہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہم چاہیں تو افغانستان کو دس دن کے اندر سے دنیا کے نقشے سے مٹا دیں لیکن ہم ایک کروڑ لوگوں کو مارنا نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے میں ہماری بہت مدد کر رہا ہے۔ہم 19 سال سے وہاں جنگ لڑ رہے ہیں مگر اب ہم پولیس کا کردار مزید نہیں ادا کر سکتے۔جب کہ دوسری جانب افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان میں امن معاہدے کے لیے کوشش کر رہا ہے نہ کہ فوجی انخلا کے لیے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے ہماری افغانستان میں موجودگی کچھ حالات سے مشروط ہے، اور کوئی بھی انخلا مشروط ہی ہوگا. اپنے ٹوئٹرپغام میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کی جانب سے اشارہ دیا گیا ہے کہ وہ معاہدے کی تکمیل چاہتے ہیں اور امریکہ بھی ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہے.امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے تحت ملک سے ہزاروں امریکی فوجی واپس بلانے پر رضامند ہے‘امریکی حکام اور طالبان کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک سات مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں جبکہ حالیہ دور مذاکراتکا آٹھواں دور ہوگا. امریکہ چاہتا ہے کہ امن معاہدے میں اس بات پر اتفاق ہو کہ افغان طالبان القاعدہ سے لاتعلقی کا اعلان کریں اور یہ بھی یقینی بنائیں کہ افغان سر زمین پر غیر ملکی دہشت گردوں کو رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات