Live Updates

اب مریم نوازسے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، ڈاکٹرشاہد مسعود

نوازشریف کا نام بھی ایل این جی سے نکل گیا ہے، شاید یہ باتیں میڈیا پر بھی آجائیں،عمران خان چاہتے ہوئے بھی زرداری ،شہبازکیخلاف کچھ نہیں کرسکتے، کیونکہ یہ سسٹم کا حصہ ہیں،نوازشریف اورمریم نوازمان جاتے توشہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب ہوتے۔سینئر تجزیہ کار کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 3 اگست 2019 21:02

اب مریم نوازسے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، ڈاکٹرشاہد مسعود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03 اگست 2019ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹرشاہد مسعود نے کہا ہے کہ اب مریم نوازسے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں،نوازشریف کا نام بھی ایل این جی سے نکل گیا ہے،کل مریم جلسہ بھی کررہی ہے، شاید یہ باتیں میڈیا پر بھی آجائیں،عمران خان چاہتے ہوئے بھی زرداری ،شہبازکیخلاف کچھ نہیں کرسکتے، کیونکہ یہ سسٹم کا حصہ ہیں، نوازشریف اورمریم نوازمان جاتے توشہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب ہوتے، مریم نواز سب سے زیادہ اس لیے ٹارگٹ ہیں کہ وہ سسٹم کا حصہ نہیں ہے۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں حقیقت میں بتاؤں کہ عمران خان کو الیکشن کے نتیجے میں عجب قسم کی حکومت ملی اور ووٹ آئے۔اگر ان کو دوتہائی اکثریت ملتی توریفارمزکرتے، کچھ نئی چیزیں لے کرآتے۔

(جاری ہے)

ماضی کی حکومتوں کو دوتہائی ملی اور وہ اپنی مرضی سے قانون سازی کرگئے، یہ الگ بات کچھ قانون ان کے گلے پڑ گئے۔ لیکن اب ایک عجب قسم کا ڈھانچہ کھڑا ہوا ہے۔

جو غیرفطری ہے۔یہ غیرفطری اس لیے ہے کہ وہ اصلاحات نہیں لاسکتے۔کبھی صدارتی آرڈیننس کی بات کرتے ہیں، کبھی کوئی ، کیونکہ ان کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈھانچہ یہ ہے کہ اسکا ایک لازمی حصہ شہبازشریف ہے۔اس سیاسی ڈھانچے کا نوازشریف اور مریم نوازحصہ نہیں ہیں۔شہبازشریف کسی کوپسند آئیں یا نہ آئیں وہ قائدحزب اختلاف ہیں۔

اگر نوازشریف اور مریم نوازمان جاتے ، توشہبازشریف پنجاب کے وزیراعلیٰ ہوتے،لیکن اب اختلافات کی خلیج بڑھ گئی ہے۔ عمران خان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز نہیں مانے۔شاہد مسعود نے کہا کہ مسلم لیگ ق بھی اس سیاسی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے ان کو جمع کیا یا جس نے بھی کیا۔جی ڈی اے ،ایم کیوایم بھی سیاسی ڈھانچے کا حصہ ہے۔

سسٹم کا حصہ محمود اچکزئی، آفتاب شیرپاؤ، اسفند یار ولی ، نوازشریف اور مریم نواز اس سسٹم کا حصہ نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمان کو ان کی مرضی کا حصہ نہیں ملا اس لیے وہ تحریک چلانے کی بات کر رہے ہیں۔عمران خان کے بعد اس سسٹم کا حصہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو ہیں۔شاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان آصف زرداری کے خلاف چاہتے ہوئے بھی کچھ نہیں کرسکتے، سوشل میڈیا پر مریم نواز سب سے زیادہ ٹارگٹ ہیں جبکہ زرداری اور شہبازشریف نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ سسٹم کا حصہ ہیں۔اس لیے ان کو دیکھ کرعمران خان کبھی کبھی بے زار ہوجاتے ہیں۔آہستہ آہستہ سسٹم کا خود نقاب اتر رہا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات