مالی سال 2019ء کے دوران زرعی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں21فیصد اضافہ

منگل 6 اگست 2019 09:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2019ء) گزشتہ مالی سال 2019ء کے دوران زرعی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں21فیصد اضافہ کے باوجود شعبہ کی پیداوار میں اضافہ نہ ہوسکا جس کا بنیادی سبب کاشت کے وقت پر آبپاشی کے پانی کے مسائل اور مداخل کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ پانچ بڑی فصلوں کے زیر کاشت رقبہ میں کمی سے شعبہ کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان( ایس بی پی) کی تیسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق کپاس کی پیداوار میں17.5فیصد کی کمی سے گذشتہ مالی سال میں کپاس کی ملکی پیداوار9.9ملین بیلزتک کم ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار میں3.3فیصد کی کمی واقع ہوئی اور پیداوار7.2 ملین ٹن تک کم ہوگئی۔ اس طرح گنے کی پیداوار میں19.4فیصد کی کمی سے پیداوار کا حجم 76.2 ملین ٹن تک کم ہوگیا اور گندم کی پیداوار میں بھی3.2فیصدکی کمی سے پیداوار24.3 ملین ٹن تک کم ہوگئی۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں6.9فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور دوران سال مکئی کی پیداوار6.3 ملین ٹن تک بڑھ گئی۔ اس طرح گذشتہ مالی سال کے دوران زرعی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں اضافہ کے باوجود پانچ بڑی نقد آور فصلوں میں سے چار کی پیداوار میں کمی جبکہ صرف مکئی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :