پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ، اپوزیشن لیڈر سے بحث شروع نہ کرانے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کو ایوان میں بلانے کا مطالبہ ،اپوزیشن ارکان نے کشمیر کا سودہ نامنظور کے نعرے لگائے

منگل 6 اگست 2019 15:18

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ، اپوزیشن لیڈر سے بحث شروع نہ کرانے پر اپوزیشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2019ء) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر کو اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باعث بیس منٹ کیلئے ملتوی کر نا پڑا ۔ منگل کو اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن سے کیا گیا، قومی ترانے کے بعد وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے قرار داد پیش کی جس میں بھارتی فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ سے نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافے کا ذکر شامل تھاجس پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اعتراض کیا کہ ایجنڈے میں آرٹیکل 370 کا معاملہ شامل نہیں۔

پیپلزپارٹی کے رضا ربانی نے کہا کہ قرارداد میں آرٹیکل 370 کا ذکر نہیں اس میں ترمیم کی جائے جس پر شیخ رشید نے بھی اس کی حمایت کی اور آرٹیکل 370 شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے مطالبے پر حکومت نے قرارداد میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کو شامل کیا اور اعظم سواتی نے قرارداد پڑھ کر سنائی۔قرارداد پر بحث کے لیے اسپیکر نے دعوت تو جیسے ہی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری بحث کے لیے کھڑی ہوئیں تو اپوزیشن نے اپوزیشن لیڈر سے بحث شروع نہ کرانے پر احتجاج شروع کردیا اور ایوان میں شورشرابا کیا۔

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کو ایوان میں بلانے کا مطالبہ کیا گیا،اپوزیشن ارکان کی جانب سے کشمیر کا سودہ نامنظور کے نعرے لگائے گئے ،اپوزیشن کے احتجاج کے باعث اسپیکر نے مشترکہ اجلاس کی کارروائی بیس منٹ کیلئے معطل کردی۔