مسئلہ کشمیر عالمی عدالت لے جایا جاسکتا ہے، جسٹس(ر) وجیہہ الدین احمد

گمان غالب ہے واشنگٹن یاترا میں 40کی دہائی جیسی یقین دہانیاں کرائی گئیں ہوں، چیئرمین عام لوگ اتحاد

منگل 6 اگست 2019 19:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2019ء) عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمدنے کشمیر کی فتنہ و آتش انگیز صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قدرت الہی نے ہمیں ایک بار پھر وہیں لاکھڑا کیا ہے جہاں سے چلے تھے۔بھارت نے اپنی دانست میں صرف آئین کی شقوں 35 اے اور 370 کی تنسیخ کرکے جموں، کشمیر اور لداخ کو ہتھیانے کی کوشش کی تھی، مگر اس کے نتیجے میں تو مہاراج ہری سنگھ کے بھارت سے الحاق کا وہ معاہدہ بھی رخصت ہوا جس کے تحت صرف کرنسی، خارجہ تعلقات اور دفاعی امور بھارت کو تفویض کئے گئے تھے۔

ساتھ ہی اقوام متحدہ کی وہ قراردادیں بھی فعال ہو گئیں جو متنازع علاقہ کے دیر پا حل کیلئے منظور ہوئیں تھیں۔ اس تناظر میں مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر ہمہ فریقی اور بین الاقومی جہت اختیار کر گیا ہے اور اسے بھارت کی ایما کے بغیر انٹرنیشنل کورٹ میں لے جایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

بالکل ایسے ہی جیسے انسانی حقوق کی پامالی کے سبب کلبھوشن کی نظیر کو برے کار لاکر کشمیریوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرایا جاسکتا ہے۔

جسٹس (ر) وجیہ کا مزید کہنا تھا کہ گمان غالب ہے کہ ہماری واشنگٹن یاترا کے موقعے پر اسی طرح کی یقین دہانیاں کرائی گئیں ہوں جو چالیس کی دہائی میں کرائی گئی تھیں اور جن نادانیوں کے خمیازے 70 سال سے ہم کیا کشمیری بھی اپنی جان،مال اور عزتیں گنواکر بھگت رہے ہیں۔ وقت ثابت کرے گا کہ مودی ہندوستان کیلئے وہی ہے، جو سویٹ یونین کیلئے گورباچوو تھا۔ لیکن مستقبل کی کل ذمہ داری کشمیری پاکستانیوں کی بنتی ہے جو ساری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور جن کے پاس عزت، دولت اور اثر رسوخ بھی ہے۔ انہی کی پشت پناہی سے ایک بارآور جدوجہد جاری رکھی جاسکتی ہے اور اب تو لداخ کے جلو میں چین بھی فریق بن گیا ہے۔ یقین محکم، عمل پیہم، محبت فاتح عالم جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں۔