ن لیگ کے کچھ دوست اچھے نہیں ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ اپوزیشن اکٹھی رہے: آصف علی زرداری

کچھ دوست ایسے ہوتے ہیں جن کے پر کہیں اور سے ہلتے ہیں، منحرف سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے: سابق صدر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 6 اگست 2019 23:38

ن لیگ کے کچھ دوست اچھے نہیں ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ اپوزیشن اکٹھی رہے: ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06اگست 2019ء) صادق سنجرانی کے چئیرمین سینیٹ برقرار رہنے اور متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کو چیئرمین آصف علی زرداری نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دوست ایسے ہوتے ہیں جن کے پر کہیں اور سے ہلتے ہیں، منحرف سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ دوست اچھے نہیں ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ اپوزیشن اکٹھی رہے۔ سابق صدر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے جب انہوں نے کہا کہ منحرف سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے اور ان سینیٹرز کے خلاف ایکشن لیا جائیگا۔ کتنے سینیٹر منحرف ہوئے میں تو شک ہی کر سکتا ہوں، کچھ دوست ایسے ہوتے ہیں جن کے پر کہیں اور سے ہلتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے گزشتہ روز بھی کہا تھا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے کچھ کسی اور کے اور کچھ کسی اور کے تھے۔ انہوں نےپارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے کچھ کسی اور کے تھے اور کچھ کسی اور کے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ سینیٹ الیکشنمیں وفاداری تبدیل کرنے والے 14 ارکان کون تھے؟ صحافی نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن ٹوٹی ہوئی نظر آئی ہے اور کہا جا رہا ہے اس میں آپ کا بڑا اہم کردار رہا ہے؟ جو پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ’’میں سمجھتا ہوں کچھ کسی اور کے کچھ کسی اور کے تھے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہمارے اراکین کو پیسوں کی پیش کش کی جارہی لیکن کسی کے کہنے یا شک کی بنیاد پر کسی کو پارٹی سے نہیں نکال سکتے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں مکمل اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میرے اکثریت لوگ میرے ساتھ ہیں، بجٹ ووٹنگ ہو یا سینیٹ ووٹنگ ہو پیپلزپارٹی کے 100 فیصد اراکین موجود تھے۔