Live Updates

مسئلہ کشمیر کا حل نواز،زرداری کے خلاف کیسز کا خاتمہ

ابھی تک پارلیمان کے مشترک اجلاس کی کاروائی کا حاصل وصول۔ سیاسی استحکام ہو معاشی ترقی یا کشمیر کا مسئلہ سب کا حل نواز شریف اور ذرداری صاحب کے خلاف کیسز کا خاتمہ۔ خاور گھمن

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 7 اگست 2019 14:49

مسئلہ کشمیر کا حل نواز،زرداری کے خلاف کیسز کا خاتمہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 اگست 2019ء) مقبوضہ کشمیر پر آج بھیپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا۔اجلاس کی صدارت چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کی۔پارلیمنٹ میں ن لیگی رہنما مشاہد اللہ اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کے مابین سخت جملوں کا بھی تبادلہ خیال ہوا۔مشاہد اللہ نے مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کی بجائے پارلیمنٹ کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔

مشاہد اللہ پارلیمنٹ میں نا مناسب الفاظ کا استعمال کرتے رہے۔انہوں نے وزیراعظمعمران خان کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ بھی استعمال کیا۔مشاہد اللہ کے نامناسب الفاظ کو حذف کر دیا گیا،مشاہد اللہ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور وزیراعظم عمران پر تنقید کرتے رہے،مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے لیے آںے والے مشاہد اللہ خطاب کے دوران ٹریک سے ہٹ گئے۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے سینئیر صحافی خاور گھمن کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویوٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابھی تک پارلیمان کے مشترک اجلاس کی کاروائی کا حاصل وصول۔

سیاسی استحکام ہو معاشی ترقی یا کشمیر کا مسئلہ سب کا حل نواز شریف اور ذرداری صاحب کے خلاف کیسز کا خاتمہ.
واضح رہے پارلیمنٹ میں آج بھی ایک غیر سنجیدہ رویہ دیکھنے کو ملا۔ گذشتہ روز بھی پارلیمنٹ کا کچھ ایسا ہی ماحول تھا۔ اپوزیشن ارکان ایوان میں مسلسل نعرے بازی اور احتجاج کرتے رہے۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر جیسا اہم ایشو بھی حکومت اور اپوزیشن کو متحد نہ کر سکا۔

بے شک حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بے شمار اختلافات موجود ہیں۔ اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری ہو یا ملک میں خراب معاشی صورتحال ہو۔حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر تنقید کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔حکومت کو بنے ایک سال ہو گیا لیکن اس تمام عرصے کے دوران عوام نے نہ تو حکومت کو سنجیدہ پایا اور نہ ہی اپوزیشن کو۔لیکن مسئلہ کشمیر پر بھی سیاستدانوں کا ایک پیج پر اکٹھا نہ ہونے پر عوام میں بھی مایوسی پیداہونے لگی ہے۔

جو سیاسی رہنما عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ ہونے پر تنقید کرتی تھی وہ خود بھی قومی مفاد کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت کے ساتھ ایک پیج پر کھڑی نہیں ہو سکی۔ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا یہ ہے 22 کروڑ عوام کی سیاسی قیادت کی سیاسی بصیرت؟ لیکن ایک بات تو طے ہے کہ اگر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی سیاسی قیادت کی جانب سے اہم قدم نہ اٹھایا گیا تو پھر پاکستان کی عوام کا اپنے سیاسی رہنماؤں سے اعتبار اٹھ جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات