امریکہ نے نجم سیٹھی کے دعوے کی تردید کر دی

امریکی وزارتِ خارجہ نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پہلے امریکہ کو آگاہ کرنے کے نجم سیٹھی اور میڈیا کے دعوے کو رد کر دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 7 اگست 2019 22:51

امریکہ نے نجم سیٹھی کے دعوے کی تردید کر دی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست2019ء) امریکی دفتر خارجہ کا بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پہلے نہ مشاورت کی نہ آگاہ کیا، اس سلسلے میں بھارت کی جانب سے کیے جانے والے تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے معاملے پر وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔

امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتنے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پہلے نہ مشاورت کی نہ آگاہ کیا۔ امریکا سے مشاورت یا اعتماد میں لیے جانے سے متعلق بھارت کے تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی میڈیا اور حکومت ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکیصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کیا تھا اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ نجم سیٹھی نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکیصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کیا تھا اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔ نریندر مودی نے ٹرمپ کی رضامندی سے ہی کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم اب امریکا نے ان تمام دعووں کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی خیال رہے کہ امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز ان دنوں ایک اہم دورے پر پاکستان میں موجود ہیں۔ 
 
اس ٹویٹر پیغام سے پاکستانی صحافی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ کے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے کہ ھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکیصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کیا تھا اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔