امریکی سینیٹر کا ٹرمپ سے مسئلہ کشمیر پر مدد فراہم کرنے کا مطالبہ

ودادی میں مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے بھارتی فیصلے پر توجہ دینی چاہئیے۔ امید ہے ٹرمپ انتظامیہ موجود صورتحال سے نبٹنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔ لنڈسے گراہم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 8 اگست 2019 10:53

امریکی سینیٹر کا ٹرمپ سے مسئلہ کشمیر پر مدد فراہم کرنے کا مطالبہ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے حالیہ اقدام سے متعلق امریکا کے سینیٹر لنڈسے گراہم نے بھی اپنا ردِ عمل دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لنڈسے گراہم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر صورتحال سے متعلق پاکستانی وزیرخارجہ سے بات چیت ہوئی۔وادی میں مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے بھارتی فیصلے پر توجہ دینی چاہئیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے ٹرمپ انتظامیہ موجود صورتحال سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔خطے کو مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے مابین مزید فوجی تصادم سے بچانا ہو گا۔
۔جب کہ دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے معاملے پر وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتنے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے پہلے نہ مشاورت کی نہ آگاہ کیا۔ امریکا سے مشاورت یا اعتماد میں لیے جانے سے متعلق بھارت کے تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی میڈیا اور حکومت ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کیا تھا اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔

اس کے ساتھ نجم سیٹھی نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکیصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کیا تھا اور انہیں اعتماد میں لیا تھا۔ نریندر مودی نے ٹرمپ کی رضامندی سے ہی کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم اب امریکا نے ان تمام دعووں کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دے دیا ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز ان دنوں ایک اہم دورے پر پاکستان میں موجود ہیں۔