اسلام آباد میں پاکستان مخالف بینرز لگانے کے پیچھے ن لیگی رہنما کا ہاتھ نکلا

بینرز تیار کروانے کا آردڑ مسلم لیگ ن یوتھ ونگ گجرانوالہ کے صدر ثاقب باجوہ نے دیا تھا۔ گرفتار کیے گئے ملزم کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 8 اگست 2019 12:21

اسلام آباد میں پاکستان مخالف بینرز لگانے کے پیچھے ن لیگی رہنما کا ہاتھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اگست2019ء) وفاقی دارالحکومت میں آویزاں کیے جانے والے بینرز کے معاملے پر پولیس نے شہر بھر کے تمام پرنٹنگ پریس سے تحقیقات کا آغاز کیا اور دو افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار کیے جانے والے افراد میں نعیم پرنٹنگ پریس کا مالک نعیم اور اس کا ایک ساتھی شامل ہے ۔ملزمان کے مطابق ان بینرز کا آرڈر گوجرانوالہ کے رہائشی ثاقب نامی شخص نے دیا تھا جو خود بھی پرنٹنگ کا کام کرتا ہے ۔

ذرائع کا دعویٰ ہے ان بینرز کو تیار کروانے اور آویزاں کرنے میں اسلام آباد کے ڈپلو میٹک ایریا کی ایک اہم شخصیت کا ہاتھ بھی ہے،اسی حوالے سے اب قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے حق میں پوسٹر آویزاں کرنے کے معاملے میں تھانہ کوہسار نے مجسٹریٹ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کر لی،ہے مقدمہ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس مقدمے میں سٹی مجسٹریٹ غلام مرتضی چانڈیو کو مدعی بنایا گیا ہے۔ جب کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے۔اس پٹیشن میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سیکرٹری داخلہ سیکرٹری اطلاعات چیف کمشنر اسلام آباس چئیرمین سی ڈی اے آئی جہ پولیس اور اے آئی جی پولیس کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں بینرز آویزاں ہونے کے معاملے کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قرار دے دیا۔

پٹیشن میں معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ جب کہ دوسری جانب قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت نواز بینرز ن لیگ کے رہنما ثاقب باجوہ نے تیار کروائے۔رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ جس پرنٹنگ پریس سے یہ بینرز تیار کروائے گئے وہ بلیو ایریا میں واقع ہے۔پریس کے مالک نعیم کو گرفتار کر کے ایجنسیوں کے حوالے کیا گیا تو پوچھ گچھ کے دوران اس نے انکشاف کیا کہ بینرز تیار کروانے کا آردڑ مسلم لیگ ن یوتھ ونگ گجرانوالہ کے صدر ثاقب باجوہ نے دیا تھا۔

ثاقب کی گرفتاری کے لیے ایم آئی چھاپے مار رہی ہے۔میڈیا رپورٹس میں چلنے والی اس خبر پر پولیس کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔دوسری جانب وفاقی پولیس نے سوشل میڈیا اور میڈیا کے ذریعے اطلاع موصول ہونے پر شہر میں لگائے جانے والے پاکستان مخالف بینرز کو اُتار تو لیا لیکن دوسری جانب چیف کمشنر اسلام آباد نے بھی پولیس کو اس حوالے سے تحقیقات کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے جبکہ ڈی ایم اے انتظامیہ کے خلاف بھی انکوائری کی ہدایات کی گئی ہیں جس پر ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے ڈائریکٹر ڈی ایم اے سے 24 گھنٹوں میں وضاحت طلب کرتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں کئی گھنٹوں تک آویزاں رہنے والے ان غیرقانونی بینرز کو فوری طور پر کیوں نہیں اُتارا گیا؟ یاد رہے کہ دو روز قبل دن کی روشنی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی شاہراہوں پر’’ اکھنڈ بھارت رئیل ٹیرر ‘‘کے لوگو پر مبنی بینرز آویزاں کئے گئے تھے۔

بینرز آویزاں ہونے پر پاکستانی عوام نے شہر کی انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔