قومی آبی پالیسی پر عملدرآمدکے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد

پانی جیسی قدرتی نعمت کا موثر استعمال وقت کی ضرورت ہے گومل زام ،کرم تنگی اوردیامیر بھاشا منصوبوں پر کام جاری ہے، شہزادبنگش نیشنل واٹر پالیسی پر عملدرآمد کیلئے تمام سٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لیاجائیگا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری سمیت دیگرکاخطاب

جمعرات 8 اگست 2019 13:50

قومی آبی پالیسی پر عملدرآمدکے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2019ء) وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں وفاقی حکومت نے پاکستان میںپانی جیسی قدرتی نعمت کو محفوظ بنانے اوراس کا موثراستعمال یقینی بنانے کے لئے نیشنل واٹر پالیسی پر عملدرآمد کے لئے صوبوں سے مشاورت اورتجاویزطلب کرلی ہیںتاکہ پانی کو انسانی ضروریات کے ساتھ ساتھ زراعت ولائیوسٹاک کے شعبوں اوربجلی پیداکرنے کے لئے موثرطورپر استعمال میں لاکرآئندہ نسلوں کے لئے اس کی بقاء ممکن بنائی جاسکے۔

اس سلسلے میںعالمی بینک کے تعاون سے دیگرصوبوں کی طرح خیبرپختونخوامیں بھی نیشنل واٹرپالیسی پر عملدرآمد کے سلسلے میںمشاورتی اجلاس کا اہتمام مقامی ہوٹل میںکیا گیا۔ مشاورتی اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزادبنگش، وفاقی سیکرٹری منسٹری آف واٹرریسورس محمداشرف،جائنٹ سیکرٹری مہرعلی شاہ ، سیکرٹری زراعت اسرارخان، سیکرٹری آبپاشی دائود خان،سیکرٹری پی اینڈڈی شاہ محمود، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بہرہ مندخان، سابق سیکرٹری آبپاشی وٹیم لیڈرانجینئرنعیم خان ودیگرمختلف محکموں سے ماہرین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری محمد اشرف اورجائنٹ سیکرٹری مہرعلی نے قومی آبی پالیسی کے مقاصد اور مقررہ اہداف کے بارے میں مقررین کو آگاہ کیا اورصوبوں کی مشاورت کوپالیسی کا حصہ بنانے پر زوردیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش نے کہا کہ گزرا ہوا وقت کبھی واپس نہیں آتا اس سلئے پانی بھی واپس نہیں آتا،آج ہم پانی کو ضائع کررہے ہیں جوکہ ایک بڑی نعمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سابق فاٹاسمیت صوبے بھر میں کئی منصوبو ں پر کام شروع کررکھا ہے جن میں دیامربھاشا،کرم تنگی ڈیم وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کوقومی مفاد میں ٹیم کے طورپر کام کرناہوگا۔اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی دائودخان،سیکرٹری زراعت اسرارخان اورسیکرٹری پی ایچ ای بہرہ مندنے نیشنل پالیسی پرعملدرآمدکے بارے میں مختلف تجاویزاورصوبائی حکومت کے اقدامات اوراہداف کے بارے میںآگاہ کیا۔

اجلاس میں بتایا گیاکہ صوبائی حکومت آبی وسائل کے سب سے بڑے منصوبے گومل زام ڈیم پر تیزی سے کام کررہی ہے جوناصرف انسانوں کے لئے بلکہ جانوروں کے لئے بھی مفید ہے اوراس سے بجلی بھی پیداکی جائے گی۔ اجلاس میںسابق سیکرٹری آبپاشی انجینئرنعیم خان نے صوبے میں پانی کی سٹوریج اور اس کے موثراستعمال کے بارے میں اہم تجاویز دیں اورصوبے میں آبی وسائل کے جاری مختلف منصوبوںکے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے زوردیا کہ قومی آبی پالیسی پر عملدرآمد کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں تمام سٹیک ہولڈرزکو اعتماد میں لے کرباقاعدہ حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور، پشاورمیں مشاورتی اجلاس کے بعد ملک کے دیگرشہروں میں بھی ایسے مشاورتی اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔ اجلاس میں نمایاں کارکردگی کے حامل ماہرین کو اعزازی شیلڈز بھی دی گئیں۔