بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کرنے، بھارتی ہائی کمشنر کو واپس بھجوانے اور دوطرفہ تجارت کو معطل کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں ، میاں کاشف اشفاق

جمعرات 8 اگست 2019 17:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2019ء) تاجر برادری نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے تناظر میں اس کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کرنے، پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر کو واپس بھجوانے اور بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو معطل کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان کی بجائے بھارت کو نقصان ہو گا۔

فیصل آباد انڈسٹری اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری نے مسلح افواج کے لئے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ اور ہر قسم کی صورتحال میں اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو مودی حکومت کی جانب سے انسانیت کے خلاف انتہائی گھٹیا حرکت قرار دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے اور اسے ختم کرنے کے بعد بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے روگردانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا حالیہ اقدام پاکستان میں سی پیک اور دیگر شروع کیے گئے ترقیاتی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں میں عالمی برادری کی شمولیت پر اس کی ناراضگی کا اظہار ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی کوششوں کا اعتراف اور قوموں کی برادری میں پاکستان کو نیچا دکھانے میں ناکامی نے بھارت کو پاکستان کو تمام ممکن نقصان پہنچانے پر مجبور کر دیاہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ بھارت میں ماضی کی حکومتیں کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر نہیں کرنا چاہتی تھیں تاہم موجودہ صورتحال نے عالمی برادری کی توجہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حل طلب دیرینہ تنازع کی جانب مبذول کر ادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈا پر سب سے پرانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 8جولائی 2016ء میں برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اپنے وعدوںکے مطابق حل کرنے کے لئے انکار کر کے خطے کے ڈیڑھ ارب لوگوں کو امن و سلامتی سے محروم کر دیا ہے۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ دنیا کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ تنازع کشمیر کے حل کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں۔ اس لئے عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کشمیر سمیت تمام دیرینہ معاشی اور سلامتی کے تنازعات کو حل کرائے تا کہ خطے کے معاشی فوائد سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے سکے۔