Live Updates

خطرہ ہے بھارت ہمدردی حاصل کرنے کیلئے پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے ،شاہ محمود قریشی

لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں بھارت کی جانب سے تیزی آ گئی ہے ،کلسٹر بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے،بھارت کشمیریوں کی فلاح و بہبود کا خواہاں ہے تو بھارت کرفیو اٹھائے اور کشمیریوں کو باہر آ کر اپنی رائے کا اظہار کرنے دے،بھارت کیساتھ تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرنے ،دو طرفہ معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،14 اگست کو یوم آزادی کشمیریوں کیساتھ یوم یکجہتی کے طور پر منائیں گے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم ساری دنیا سے رابطے میں ہیں، وزیر خارجہ کی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ڈپلومیٹک کور کوبریفنگ

جمعرات 8 اگست 2019 23:37

خطرہ ہے بھارت ہمدردی حاصل کرنے کیلئے پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ کر سکتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب یکطرفہ طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں ،خطرہ ہے بھارت ہمدردی حاصل کرنے کیلئے پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے ،لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں بھارت کی جانب سے تیزی آ گئی ہے وہاں کلسٹر بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے، ،اگر بھارت کشمیریوں کی فلاح و بہبود کا خواہاں ہے تو بھارت کرفیو اٹھائے اور کشمیریوں کو باہر آ کر اپنی رائے کا اظہار کرنے دے،پی فائیو کے سفراء کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا ہے،بھارتی اقدام نے پورے کشمیر کو ایک آواز میں بدل دیا ہے ،بھارت کیساتھ تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرنے ،دو طرفہ معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،14 اگست کو یوم آزادی کشمیریوں کیساتھ یوم یکجہتی کے طور پر منائیں گے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم ساری دنیا سے رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر وزارتِ خارجہ میں ڈپلومیٹک کور کوبریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کی کوشش جسے ہم مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدہ کے تحت پاکستان اور بھارت تمام تصفیہ طلب امور کو دو طرفہ مشاورت سے حل کرنے کے پابند تھے لیکن یہ بھارت نے یکطرفہ طور پر اقدام اٹھایا ہے جو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر ہندوستان ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا یورپی یونین کی اعلی نمائندہ فیڈریکا موگرینی سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ہم نے اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیڈریکا موگرینی نے بتایا کہ جب ان کی بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا ایک تو یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور دوسرا یہ اقدام کشمیریوں کی فلاح و بہبود کیلئے اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع معاملہ تسلیم کیا ہے یہ سیکورٹی کونسل کے ایجنڈا پر موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارت کا یہ اقدام مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی تسلط کو مزید بڑھانے کیلئے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے گورنر راج اور پھر صدارتی راج لگایا اور اب مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر کو ایک یونین علاقہ اور لداخ کو دوسرا یونین علاقہ قرار دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم بھارت جواہر لعل نہرو کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں جو انہوں نے سلامتی کونسل میں اور بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے حوالے سے دیئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے انسانی حقوق کمشنر سے بات کی انہیں انسانی حقوق کمشنر آفس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کی بابت آگاہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی بھاری اکثریت ہے عیدالاضحی قریب ہے کیا بھارت کرفیو جاری رکھے گا اور کیا کرفیو ختم کر کے نہتے کشمیریوں کا قتل عام کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خطرہ ہے کہ بھارت ہمدردی حاصل کرنے کیلئے پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں میں بھارت کی جانب سے تیزی آ گئی ہے،کلسٹر بموں کا استعمال کیا جا رہا ہے ،اطلاعات کے مطابق 38 ہزار مزید فوجی بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھجوائے ہیں یعنی نولاکھ بھارتی فوجی وہاں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ فون سروسز کو بند کر دیا گیا ہے ،امرناتھ یاترا پر آئے سیاحوں کو فوراً مقبوضہ کشمیر چھوڑنے کا کہا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریلوے حکام کو کھانے پینے کی اشیاء اور تیل جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ چالیس لاکھ کشمیریوں کو قید کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے یکم اگست کو اس ساری صورتحال سے سیکریٹری جنرل سیکورٹی کونسل کو آگاہ کیا تھا اور پانچ اگست کو ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی فائیو کے سفراء کو بلا کر اس ساری صورتحال سے آگاہ کیا،کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو چھینا گیا ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کے اس یکطرفہ اقدام نے پورے کشمیر کو ایک آواز میں بدل دیا ہے جہاں پہلے تین نقطہ نظر پائے جاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اگر بھارت کشمیریوں کی فلاح و بہبود کا خواہاں ہے تو بھارت کرفیو اٹھائے اور کشمیریوں کو باہر آ کر اپنی رائے کا اظہار کرنے دے۔

انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے پیش نظر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر پوری پارلیمنٹ حکومت،اپوزیشن نے متفقہ طور پر قراردا منظور کی ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی نے اس ساری صورتحال کے پیش نظر اہم فیصلے کیے ہیں ،اس صورتحال کے قانون سفارتی اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لینے کیلئے وزیر اعظم نے میری صدارت میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت فوری ختم کر رہے ہیں،ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ تمام دو طرفہ معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں لیکر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو ہم پاکستان کے یوم آزادی کو کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی کے طور پر منائیں گے اور بھارتی یوم آزادی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام نے اس اقدام کو مسترد کر دیا ہے جس کا ثبوت انڈین سپریم کورٹ میں ان اقدامات کو چیلنج کیا جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان امن عمل میں خلوص نیت سے مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں اس اہم موڑ پر بھارت کا یہ اقدام انتہائی تشویشناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے قبل ازیں بھارت کے ان اقدامات سے قبل میں نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیر اعظم عمران خان دنیا بھر کے رہنماؤں سے رابطے کر رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات