Live Updates

مودی ہو یا کوئی اور ملک کی طرف بڑھنے والے ہاتھوں کو پوری قوم مل کر کاٹ دے گی،

ایوان کے تقدس اور جمہوری روایات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

جمعہ 9 اگست 2019 16:16

مودی ہو یا کوئی اور ملک کی طرف بڑھنے والے ہاتھوں کو پوری قوم مل کر کاٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2019ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ مودی ہو یا کوئی اور ملک کی طرف بڑھنے والے ہاتھوں کو پوری قوم مل کر کاٹ دے گی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم یوم پاکستان منانے کے لئے بھرپور تیاریاں کر رہی ہے‘ قوم ہمیشہ کی طرح پورے جوش و خروش مگر بھاری دل کے ساتھ یہ دن منائے گی کیونکہ کشمیر میں جو کچھ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیر میں جو قدم اٹھایا ہے اور کشمیریوں کا جینا دوبھر کردیا ہے یہ بات پی ٹی آئی یا فرد واحد کی نہیں یہ بات کشمیر کی جدوجہد آزادی کی ہے۔ ہم ایک آواز ہوکر کشمیر کی آواز دنیا بھر میں اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف بڑھنے والے تمام ہاتھ چاہے وہ مودی کے ہوں یا کسی اور کے ہوں‘ قوم مل کر وہ ہاتھ توڑے گی۔

ہم اپنے مشن پر قائم و دائم رہیں گے، اپنی جان کی بازی لگا کر پاکستان کو پہلے کی طرح عظیم بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان کے تقدس اور ملک کے اندر جمہوری روایات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن کی قومی یکجہتی کی فضا کو خراب کیاگیا اور گرفتاریاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اس لئے وقت مانگا تھا کہ وہ اپنے والد سے ملنے جیل جارہی تھیں مگر انہیں گرفتار کیا گیا۔

میں کوٹ لکھپت جیل میں بھائی کو ملنے گیا مگر مجھے باہر اس لئے روک دیا گیا کیونکہ نیب حکام مریم نواز اور میرے بھتیجے کو گرفتار کرنے کے لئے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان گرفتاریوں کا مقصد ہمیں دیوار سے لگانا ہے۔ نواز شریف نے ملک کو اندھیروں سے نکالا۔ ملکی ترقی کے لئے سی پیک منصوبہ ملک میں لائے، بچوں کو لیپ ٹاپ دیئے‘ لوگوں کو روزگار دیا۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کے اربوں روپے بچائے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور میں خوردبرد ہوا، ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی رپورٹ ہے کہ وہاں غیر معیاری میٹریل استعمال ہوا مگر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ اگر شفاف احتساب ہوتا تو کیا صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے لوگ گرفتار ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج ایک سال میں 30 ہزار نیچے چلا گیا۔ لوگوں کو ادویات نہیں ملتیں‘ تعلیم کے دروازے بند ہیں۔ ملکی معیشت تباہ حال ہے اور غریب کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات