عرفان صدیقی کے خلاف کرایہ داری ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کو دو ہفتے گزر گئے

پولیس کی جانب سے چالان داخل نہ ہونے پر کیس میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

جمعہ 9 اگست 2019 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2019ء) سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کے خلاف کرایہ داری ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں دو ہفتے گزرنے کے باوجود پولیس کی جانب سے چالان داخل نہ ہونے پر کیس میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

(جاری ہے)

کرایہ داری ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کی سماعت کے لیے سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کے وکلائ سید پرویز ظہور اور حافظ منور ایڈووکیٹ گذشتہ روز مجسٹریٹ کی عدالت پہنچے تو عدالتی سٹاف نے بتایا اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ نے بطور ڈیوٹی جج سماعت کی تھی، فائل اب ہمارے پاس نہیں، متعلقہ علاقہ مجسٹریٹ عمر رندھاوا اب اس کیس کی سماعت کریں گے۔

یادرہیکہ ڈیوٹی جج مہرین بلوچ نے 27 جولائی کو عرفان صدیقی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھاجس کے اگلے روز اتوار کو چھٹی کے دن عرفان صدیقی کی ضمانت منظور کر لی تھی جس پر انہیں ضمانت پر اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا تھا،عرفان صدیقی کے وکیل حافظ منور ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے ابھی تک چالان داخل نہیں کرایا جا سکا۔ کیس کی مزید سماعت چالان داخل ہونے کے بعد ہو گی یہ بھی یادرہے کہ عرفان صدیقی نے مقدمہ اخراج کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔