پاک سرزمین پارٹی نے سب کو آپس میں جوڑا ہم نے لسانی تقسیم کو ختم کیا کیونکہ لسانی سیاست نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، مصطفی کمال

جمعہ 9 اگست 2019 23:25

پاک سرزمین پارٹی نے سب کو آپس میں جوڑا ہم نے لسانی تقسیم کو ختم کیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2019ء) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہاکہ پاک سرزمین پارٹی نے سب کو آپس میں جوڑا ہم نے لسانی تقسیم کو ختم کیا کیونکہ لسانی سیاست نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا،پی ایس پی واحد سیاسی جماعت جو اپنی ذاتی مفادات کے لیے سیاست نہیں کر رہی بلکہ ہم سب کو سیاست ملک کے لئیے کرنی ہے،میں نے اپنے ہاتھوں سے تین سو ارب خرچ کئیے میں نے جزیروں پر پہلے پانی پہنچایا،میرا کوئی شادی ہال نہیں میرا کوئی پیٹرول پمپ نہیں میں لوگوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہوں،میں کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا مجھ پر میرا دشمن بھی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا،کلمہ پڑھنے والوں کی پہچان حضور کی امت کے طور پر ہوگی،نظامت کے دور میں کراچی کے جزیروں میں تین سو سال بعد پانی پہنچایاآج یہاں کے لوگ پانی کو ترستے ہیں میں نے اس وقت ظالم کے خلاف آواز اٹھائی جب کوئی بولنے کو تیار نہیں تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جزیرہ بھٹ ائرلینڈ میں عمائدین سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرپی ایس پی وائس چیئرمین اشفاق منگی ممبر نیشنل کونسل اراکین سید حفیظ الدین ، عادل صدیقی موجود تھیانہوں نے علی زیدی وفاقی وزیر سے درخواست ہے کہ بابا بھٹ کا بھی دورہ کریں، ہوں،علی زیدی صاحب مئیر کراچی اور صوبائی وزیر سے بات کرکے پانی کا بھء مسئلہ حل کرائیں اگر علی زیدی صاحب پانی کا مسلئہ حال کراتے ہیں تو انکے حق میں بینر خود لگواؤں گا،اوردنیا چاند پر پہنچ گئی ہم پانی کو ترس رہے ہیں اور علی زیدی صاحب کی صفائی مہم کی کامیابی کے لئے دعا گو دریں اثناء پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے بابا بھٹ شاہ جزیرے کے دورے میں علاقہ عمائدین کی شکایات پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی سے فون رابطہ کیا اور کہا کہ بھٹ شاہ کے لیے پانی کی فراہمی یقینی بنانے اور زیر تعمیر جے ٹی کو جلد از جلد مکمل کرنے کی درخواست کی۔

(جاری ہے)

جس پر علی زیدی نے سید مصطفیٰ کمال کو یقین دہانی کرائی کہ وہ بھٹ شاہ کے لوگوں کو پانی کی یقینی فراہمی ممکن بنائیں گے اور گزشتہ 7 سالوں سے زیر تعمیر جے ٹی کو جلد از جلد مکمل کرائیں گے۔