مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو جنسی غلام بنانے کی بھارتیوں کی گھناؤنی خواہش

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کھری کھری سنا دیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 10 اگست 2019 12:52

مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو جنسی غلام بنانے کی بھارتیوں کی گھناؤنی خواہش
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اگست 2019ء) : بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد ہندؤوں نے کشمیری لڑکیوں کو اپنا جنسی غلام بنانے کے گھناؤنے خواب سجا لیے ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی صحافی اشوک سوائن نے کہا کہ بھارت کشمیری خواتین کو جنسی غلام بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک خبر کا حوالہ بھی دیا جس میں بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کا کہنا تھا کہ اب ہم شادی کے لیے کمشیر سے خواتین لا سکتے ہیں۔

اشوک سوائن کے اس ٹویٹ پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے بھارتی عوام کو کھری کھری سنا دیں۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ اس سے بھارتیوں کی گھٹیا فطرت، کردار اور نسل کا پتہ چلتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت بلا شُبہ غلطی پر ہے۔ انہیں کشمیری خواتین اور کشمیری خاندانوں کی عزت و توقیر کا انداز ہی نہیں ہے۔

ایسے افراد کا انجام شروع ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے پر بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھارتی ریاست اترپردیش کے رکن اسمبلی وکرم سائنی پارٹی کارکنان کو آئین کی شق 370 کے خاتمے کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ اب ہمارے لیے گوری کشمیری لڑکیوں سے شادی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وکرم سائنی کی اس ویڈیو کو پورے بھارت میں مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔

رکن پارلیمنٹ نے حکمران جماعت کے کارکنان سے یہ بھی کہا کہ وہ اب مقبوضہ کشمیر جا کر پلاٹس خریدنے اور شادیاں رچانے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ ان کے راستے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ وکرم سائنی کا کہنا تھا کہ میں پُرجوش اور کنوارے کارکنان کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ کشمیر جا کر شادیاں کرنے کے لیے آزاد ہیں کیونکہ اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے ورنہ اس سے قبل تو اس حوالے سے کافی قانونی پیچیدگیاں تھیں۔ وکرم سائنی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میرا خواب پورا کر دیا ہے۔ بھارتی رہنما نے اپنی اس ویڈیو میں مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: