پلی بارگین نہ ہونے پرفریال تالپور کا مزید ٹرائل شروع ہوجائے گا

پیپلزپارٹی کے ساتھ پلی بارگین کی بات تاخیر کا شکار ہے، پیپلزپارٹی کے معاملات آنے والے دنوں میں خراب ہونے جا رہے ہیں، فریال تالپور اب بالکل ٹھیک ہیں، عید ہسپتال میں گزارنا چاہتی ہیں۔ سینئر صحافی کاتبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 10 اگست 2019 19:08

پلی بارگین نہ ہونے پرفریال تالپور کا مزید ٹرائل شروع ہوجائے گا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 اگست 2019ء) سینئر صحافی صابرشاکرکا کہنا ہے کہ پلی بارگین نہ ہونے پرفریال تالپور کا مزید ٹرائل شروع ہوجائیگا، پیپلزپارٹی کے ساتھ پلی بارگین کی بات تاخیر کا شکار ہے، پیپلزپارٹی کے معاملات آنے والے دنوں میں خراب ہونے جا رہے ہیں، فریال تالپور اب بالکل ٹھیک ہیں، عید ہسپتال میں گزارنا چاہتی ہیں۔ سینئر صحافی صابر شاکر نے بتایا کہ فریال تالپور اب بالکل ٹھیک ہیں، اور عید نیب کی تحویل میں نہیں بلکہ ہسپتال میں گزارنا چاہتی ہیں، فریال تالپور کو ہیضہ ہوا تھا اب ٹھیک ہے۔

پیپلزپارٹی کی بھی پلی بارگین کی بات چل رہی ہے، لیکن پلی بارگین تاخیر کا شکار ہے، جس کے باعث پیپلزپارٹی کے معاملات آنے والے دنوں میں خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ جس کے باعث ان کا بھی مزید ٹرائل شروع کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سینئر صحافی صابر شاکر نے بتایا کہ مریم بی بی کا جو کیس ہے، یوسف عباس ، حمزہ شہباز،حسن اور حسین نوازکیخلاف سارے کیسز حدیبیہ پیپرز ٹو ہے۔

پہلے توشہبازشریف بولے ہی نہیں، اب اگر بولے توغلط بولے، حقیقت میں خبر یہ ہے کہ مریم نواز کا جیل میں جانا شہبازشریف کیلئے بہت اچھا ہوا ہے،کیونکہ مسلم لیگ ن کو شہبازشریف اپنے بیانئیے پر چلانا چاہتے ہیں جبکہ مریم نواز ان کے راستے میں رکاوٹ تھیں۔سینئر صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ یہ خبر ہے کہ شہبازشریف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے ہونے کو تھے کہ مریم نواز نے ان کے معاملات خراب کردیے۔

شہبازشریف پلی بارگین کیلئے تیار ہیں۔ وہ کچھ لے دے کر اپنی جانب چھڑوانا چاہتے ہیں، جبکہ مریم بی بی اس کیلئے بالکل تیار نہیں ہے۔لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ جیل ان کے حصے میں آرہی ہے،سیاست ان کی ختم ہورہی ہے، اور پارٹی بھی ان کے ہاتھ سے جا رہی ہے، توانہوں نے اس وقت فیصلہ کیا کہ سڑکوں پر نکلا جائے، اور مختلف شہروں میں جاکر عوامی جلسوں سے خطاب کریں۔

یہ آئیڈیا مریم نواز کو ان کے والد نوازشریف نے دیا تھا، کہ جب عوامی رابطہ مہم سے خطاب کریں گی تولوگوں کو پتا چلے گا کہ مسلم لیگ ن کی سیاسی میراث آپ کی طرف آئے گی، جلسے شروع ہوئے تو شہبازشریف بالکل زیرو ہوگئے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس ہوئی تو مریم نواز ان سے پوچھے بنا وہاں چلی گئی۔چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے میں بھی شہبازشریف کم بلکہ مریم نواز پیش پیش تھیں۔

جب جلسے جلوس شروع ہوئے تو شہبازشریف زیرو ہوگئے ۔ ادھر مریم بی بی کے کیسز کھل گئے۔ مریم بی بی کو معلوم تھا کہ وہ گرفتار ہوجائیں گی، انہوں نے نیب سے اگلی تاریخ مانگی تھی،لیکن نیب نے گرفتار کرلیا۔واضح رہے مسلم لیگ ن ان تمام خبروں کو من گھڑت قراردیتی ہے، ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کانجی ٹی وی سے گفتگو کہناتھا کہ شہبازشریف، مریم نوازاور حمزہ شہبازسب کا ایک بیانیہ ہے، پارٹی کا بیانیہ نوازشریف والا ہے۔یہ محض پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے کہ ن لیگ میں تفریق ہے۔