Live Updates

پورے پاکستان میں قریہ قریہ ، شہر شہر ، گائوں گائوں اور ہر ایک گلی محلے سے ایک ہی آواز آئے گی’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا عید الاضحی کے موقع پر دورہ آزاد جموں و کشمیر کے دوران مظفر آباد کے مہاجر کیمپ میں عوامی اجتماع سے خطاب ، سلامتی کونسل میں چین ہمارے شانہ بشانہ ہوگا

منگل 13 اگست 2019 12:20

مظفر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم خود اپنا، پاکستان اور کشمیریوں کا مقدمہ نہیں لڑسکتے، اسکے لئے ایک طاقتور وکیل کی ضرورت تھی، ضرورت تھی کی ایک وکیل تلاش کیا جائے جو ہم سے ذہنی ہم آہنگی رکھتا ہو، جس کیلئے چین کا دورہ کیا، سلامتی کونسل میں چین ہمارے شانہ بشانہ ہوگا، میرا ایمان ہے کہ شہید کبھی مرتا نہیں ہے اور میں آج ان شہیدوں سے مخاطب ہوں جنہوں نے پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جو آج بھی چکوٹھی اور ایل او سی کے علاوہ پورے ملک میں سرحدوں سے آپ کی حفاظت کیلئے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میں اپنے شہداء اور قومی سرحدوں کے محافظوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور انکی عظمت کو سلام کرنے یہاں آیا ہوں، 14 اگست کو یوم پاکستان کو اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے منائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے اپنی آزادی کا دن آپ کے مسئلہ سے منسوب کر دیا ہے اور کہا ہے کہ رواں سال 14اگست کو بطور یوم یکجہتی منائیں گے اور پورے پاکستان میں قریہ قریہ ، شہر شہر ، گائوں گائوں اور ہر ایک گلی محلے سے ایک ہی آواز آئے گی’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘، بھارت کے یوم آزادی پر 15 اگست کو پوری دنیا میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے دوستوں، عزیز و اقارب، بچوں اور خواتین کے ساتھ ملکر باہر نکلیں اور یوم سیاہ منائیں تاکہ پوری دنیا دیکھے کہ بھارت کا اصل چہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج آر ایس ایس کے فلسفہ اور ہٹلر کے فلسفہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ پیر کو عید الاضحی کے موقع پر اپنے دورہ آزاد جموں و کشمیر کے دوران مظفر آباد کے مہاجر کیمپ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عید کے اس موقع پر آپ کو مبارک باد دیتا ہوں کہ میں کشمیر کے حوالے سے چین کا وکالت نامہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہوں۔

چینی قیادت نے یقین دلایا کہ میں وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کروں کہ سلامتی کونسل میں چین ہمارے شانہ بشانہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میرا ایمان ہے کہ شہید کبھی مرتا نہیں ہے اور میں آج ان شہیدوں سے مخاطب ہوں جنہوں نے پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جو آج بھی چکوٹھی اور ایل او سی کے علاوہ پورے ملک میں سرحدوں سے آپ کی حفاظت کیلئے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میں اپنے شہداء اور قومی سرحدوں کے محافظوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور انکی عظمت کو سلام کرنے یہاں آیا ہوں ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں اور حکومت آپ کے ساتھ ہے ۔ وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ آج میں نے آپ سے چند خصوصی گزارشات کرنی ہیں کیونکہ آج سوشل میڈیا کے دور میں کوئی بھی بات ایک منٹ میں دنیا بھر میں پھیل سکتی ہے ۔

انہوں خصوصی طور پر میڈیا سے کہا کہ ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں پر جاری بھارتی مظالم سے دنیا بھر کو آگاہ کرنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری کشمیری قوم اور پاکستان کی تمام سیاسی قیادت مسئلہ کشمیر پر یک جان نظر آنی چاہئے ، ہمارے آپس کے لاکھ اختلافات ہوں اور ہونے بھی چاہئیں ، کئی مسائل پر اختلافات موجود بھی ہیں لیکن مسئلہ کشمیر پرکوئی اختلاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پارلیمان نے کشمیر کے مسئلہ پر مشترکہ قرارداد پاس کی جس سے دنیا کو پیغام گیا ہے کہ اس حوالے سے پوری قوم متفق اور متحد ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کشمیریوں نے یہ بتانا ہے کہ تنازعہ کشمیر ، کشمیریوں کی لڑائی ہے جب تک کشمیری ہر اول دستے کا کردار ادا نہیں کرے گا تو یہ تحریک آگے نہیں بڑھے گی۔

انہوں نے کہاکہ آزاد جموں و کشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری جہاں بھی رہتے ہیں میرا ان کیلئے خصوصی پیغام ہے کہ وہ 14 اگست کو یوم پاکستان کو اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے منائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے اپنی آزادی کا دن آپ کے مسئلہ سے منسوب کر دیا ہے اور کہا ہے کہ رواں سال 14اگست کو بطور یوم یکجہتی منائیں گے اور پورے پاکستان میں قریہ قریہ ، شہر شہر ، گائوں گائوں اور ہر ایک گلی محلے سے ایک ہی آواز آئے گی’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ ۔

انہوں نے کہاکہ جب یہ آواز عالمی سطح پر ابھرے گی تو دنیا کو اس کا نوٹس لینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ یہاں پر جتنا بڑا مظاہرہ کرلیں وہ عالمی توجہ حاصل نہیں کر پائے گا لیکن اگر لندن ، برسلز اور نیویارک وغیرہ کے مظاہرے میں جب کشمیری باہر نکلے گا تو اس کا زیادہ اثر ہوگا۔ اس لئے دنیا بھر میں مقیم کشمیری برادری سے گزارش ہے کہ اب آپ کا بہت بڑا امتحان ہے اور اگر آج بھی اپ خاموش رہے اور دنیا نے آپ کی آواز نہ سنی تو بھارت کی خواہش حقیقت بن سکتی ہے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنے قبضہ اور مجموعی انسانی قتل عام سے وہاں پر لسانی اعدادوشمار تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بھارت کشمیر کے تنازعہ کو جمہوری انداز میں حل کرنے کا پابند ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ اس لئے آج آپ کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں قوم سے غلط بات نہیں کروں گا کیونکہ وکیل کا کام ہوتا ہے کہ وہ اپنے موکل کو سچ بات بتائے۔ آج آپ کا وکیل ہی آپ سے کہہ رہا ہے کہ دنیا کی کچہری جو صرف طاقت کی زبان کو سمجھتی ہے، اس کو بھارت کی ایک ارب آبادی کی بڑی منڈی ہی صرف نظر آتی ہے اور اگر کشمیر کا لہو اسے دکھائی دے بھی تو آنکھ بند کر لیتی ہے۔

اگر عالمی برادری کو آپ کی آہ و بکا اور چیخیں سنائی بھی دیں تو اپنے کان بند کر لیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر تنازعہ کشمیر موجود ہے اور پوری دنیا اس کو متنازعہ علاقہ سمجھتی ہے لیکن پھر بھی چپ ہے۔ وزیر خارجہ نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ دنیا خاموش ہی ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا اس لئے خاموش ہے کہ وہ ہم کو کمزور سمجھتی ہے اور ماضی میں دنیا کشمیر کے مسئلہ کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ شملہ معاہدہ کے بعد عالمی برادری نے ہمیں پابند کیا کہ یہ مسئلہ یو این میں نہ جائے بلکہ دوطرفہ طور پر حل کیا جائے۔ اسی طرح اعلان لاہور کے باوجود بھی اس پر کوئی پیش رفت کیوں نہیں ہوئی، ان سوالات پر غور کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون حملہ کے بعد پوری دنیا کی توجہ دہشت گردی پر مبذول ہوگئی اور بھارت نے بھی آپ کے حق خودارادیت کی تحریک کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی اور بھارت کہتا رہا کہ یہ آزادی کی تحریک نہیں بلکہ دہشت گردی کی لہر ہے جس کے پیچھے پاکستان ہے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان پر دہشت گردی کا غول چڑھا کر اپنے موقف کو بدل دیا گیا اور آپ کی آواز دنیا نہ سن سکی۔ انہوں نے کہاکہ آج پھر ایک مرتبہ پاکستانی قوم نے 70 ہزار جانوں کے نذرانے اور 180 ارب ڈالر کی معاشی قربانی دیکر دنیا کو دکھا دیا ہے کہ ہم پرامن قوم ہیں، ہم نے جانوں کی قربانی پیش کر کے بتایا ہے کہ ہم دہشت گردی نہیں چاہتے بلکہ اس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقے جو آج خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکے ہیں، ان کو بھی دہشت گردی کی لعنت سے صاف کیا اور آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن عمل کی کامیابی کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ خطے کو دہشت گردی کی لنعت سے آزاد کرایا جا سکے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کی موثر حکمت عملی، خارجہ پالیسی اور قربانیوں سے آج بھارت کا موقف عالمی سطح پر غلط ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی آئین میں ترمیم کی حماقت کے بعد میں نہیں بلکہ بھارت کے اپنے ہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ تاریخ ثابت کرے گی کہ یہ ایک بہت بڑی حماقت ہے۔ انہوں نے کشمیری بھائیوں پر زور دیا کہ آج اس تاریخی موقع اور دن پر آپ کو ایک نئے عزم اور ولولہ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ 14 اگست کو پاکستانی اور کشمیریوں کو مل کر یکجہتی کا دن منانا ہوگا اور بھارت کے یوم آزادی پر 15 اگست کو پوری دنیا میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے دوستوں، عزیز و اقارب، بچوں اور خواتین کے ساتھ ملکر باہر نکلیں اور یوم سیاہ منائیں تاکہ پوری دنیا دیکھے کہ بھارت کا اصل چہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج آر ایس ایس کے فلسفہ اور ہٹلر کے فلسفہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دوسری جنگ عظیم کی سوچ آج پھر اپنائی جا رہی ہے اور آج آر ایس ایس کی سوچ دہلی پر غالب آچکی ہے جو اس کا ماتحت بن چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت سمیت مقبوضہ کشمیر میں کروڑوں مسلمانوں کو ذبح کیا جا رہا ہے، ہماری مائوں، بہنوں، بیٹیوں کی عصمتیں لوٹی جا رہی ہیں، ہمیں اس پر دنیا کو توجہ دلانا ہوگی اور کشمیر کا بیٹا اور بیٹی یہ کردار اچھی طرح ادا کر سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں نے جب گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کی، وہ سب کے سامنے ہے، میں نے اپنے خطاب میں یو این او میں کشمیر کی وکالت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال ستمبر میں وزیراعظم عمران خان نیویارک جا کر جنرل اسمبلی کے اجلاس میں انشاء الله آپ کا مقدمہ لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج میں نیویارک کے ہر پاکستانی اور مسلمان جس کے دل میں ایمان ہے اور ملک سے محبت ہے اور وہ وہاں پر کام کرتا ہے، ان سے اپیل کر رہا ہوں کہ جس دن نریندر مودی جنرل اسمبلی میں شرکت کیلئے آئے، اس دن ہر پاکستانی اس کی بات اور موقف کو مسترد کرنے کیلئے جنرل اسمبلی کے سامنے پہنچے تاکہ اقوام عالم دیکھ سکے کہ پاکستانی اور کشمیری کیا کہہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ تاریخی لمحات ہیں اور ذرہ سے غفلت ہمیں دہائیوں پیچھے لے جائے گی، آج آگے بڑھنے کا وقت ہے کیونکہ نظریاتی، تاریخی، اصولی اور قانونی طور پر آپ کا کیس بڑا مضبوط ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ دنیا ہمارے مقدمہ سنتی نہیں ہے، ہمیں اس کو سنانے کیلئے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے گذارش کی کہ پوری قوم یوم سیاہ کے موقع پر باہر نکلے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں حج کی نیت سے سعودی عرب گیا تھا لیکن کشمیر کیلئے واپس آگیا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ اگر ہم خاموش رہے اور اپنے احتجاج سے دنیا کو ہلا نہ سکے تو سیکورٹی کونسل میں ہمارا مقدمہ ردی کی ٹوکری میں چلا جائے گا کیونکہ وہاں پر بڑی طاقتیں موجود ہیں جن کے مفادات بھارت سے وابستہ ہیں، ان کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری قوم کو یک جان ہو کر ایک مٹھی کی طرح اکٹھے ہونا پڑے گا اور اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ آج وقت ہے اور اس سے پہلے کہ ہمارا مقدمہ سلامتی کونسل پہنچے آپ کی آواز وہاں پہلے پہنچنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یوم یکجہتی پر میں یہ پیغام دینا چاہتا تھا اور یہ پیغام دینے کیلئے مہاجر کیمپ سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی کیونکہ یہاں مقیم کشمیری بھائی اپنا گھر باہر، کاروبار، رشتہ دار اور دھرتی چھوڑ کر اس میں رہ رہے ہیں، انہوں نے اپنے آبائو اجداد کی قبریں چھوڑ کر ہجرت کی ہے اور کشمیر کی آزادی کے مقصد کیلئے اپنا وطن چھوڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آپ یہاں اس لئے آئے تاکہ دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم دنیا کو متوجہ نہ کر سکے تو پھر خدا کی لاٹھی بے آواز ہے اور ایسے چلے گی کہ نریندر مودی کے غرور کو زمین میں دفنا دے گی۔ اپنے خطاب کے آخر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نعرہ تکبیر، نعرہ رسالتؐ، نعرہ حیدری کے علاوہ کشمیر بنے گا پاکستان کے پرجوش نعرے بھی لگوائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات