کشمیریوں کو اپنے ہی گھروں میں قید کر دیا گیا،کمیونسٹ پارٹی بھارت کے 100ویں یوم آزادی پر کشمیر اس میں شامل نہیں ہوگا، ’ایم ڈی ایم کے‘کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل جائے گا ، کانگریسی رہنما

بدھ 14 اگست 2019 13:50

کشمیریوں کو اپنے ہی گھروں میں قید کر دیا گیا،کمیونسٹ پارٹی بھارت کے ..
نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2019ء) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ ) کے جنرل سیکرٹری سیتا رام یچرینے کہا ہے کہ کشمیریوںکو اپنے ہی گھروں میں قید کر دیا گیا ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت کو خبر دار کیا کہ جموںوکشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے خطرناک نتائج نکلیں گے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیتا رام نے جنہیں ایک اور پارٹی رہنما کے ہمراہ 9اگست کو سرینگر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی ایک بیان میں کہا کہ انہیں مقبوضہ کشمیر کے اپنی پارٹی ساتھیوں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے کہ وہ کس حال میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنے ہی علاقے میں محصور کر دیا گیا اور وہ ان کے بارے میں فکر مند ہیں۔دریں اثنا تامل ناڈر اور دیگربھارتی ریاستوں میں سرگرم ایک سیاسی جماعت ’’ ایم ڈی ایم کے‘‘نے کہا ہے کہ کشمیر اگلے تیس برسوں تک کشمیر بھارت میں شامل نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

’’ ایم ڈی ایم کے‘‘کے سربراہ وائکو نے چنائی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ جب بھارت اپنا 100واں یوم آزادی منا رہا ہو گا تو کشمیر بھارت میں شامل نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کشمیر کو کیچڑ میں لت پت کر دیا ہے ۔ وائکونے مزید کہا کہ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر کانگریس پر تیس فیصد تنقید کی ہے جبکہ بی جے پی کو ستر فیصد تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ادھر کانگریس کے سینئر رہنما دیویجے سنگھ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈئول کو خبردار کیا ہے کہ انکی بلا سوچی سمجھی کارروائیوں کے نتیجے میں کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل جائے گا۔

انہوں نے عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی میڈیا پر نظر ڈالی جائے تو پتہ چل جاتا ہے کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے دفعہ 370منسوخ کر کے خود کو آگ میں ڈالا ہے۔ سابق بھارتی وزیر اور کانگریس کے رہنما پی چدم برم نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی نے محض اس وجہ سے دفعہ 370کو منسوخ کیا کیونکہ کشمیر مسلم اکثریتی علاقہ ہے ۔